جیسے سردیوں کے مہینوں میں درجۂ حرارت گرتا ہے، تو نمونیا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے…… خاص طور پر کم زور آبادیوں جیسے کہ بچے، بوڑھے اور پہلے سے موجود صحت کے حالات والے افراد میں۔ نمونیا پھیپڑوں کا ایک سنگین انفیکشن ہے، جو کھانسی، بخار، سانس کی قلت اور سینے میں درد جیسی شدید علامات کا سبب بن سکتا ہے۔ خوش قسمتی سے، سرد موسم میں نمونیا ہونے کے خطرے کو کم کرنے کے لیے آپ فعال اقدامات کرسکتے ہیں۔
یہ بلاگ دراصل نمونیا سے اپنے آپ کو اور اپنے پیاروں کو بچانے میں مدد کے لیے عملی تجاویز کا خاکہ پیش کرتا ہے۔
٭ ویکسین کروائیں:۔ ویکسی نیشن، نمونیا سے بچاو کے سب سے موثر طریقوں میں سے ایک ہے، خاص طور پر سردیوں کے مہینوں میں۔ نمونیا کی ویکسین، جیسے کہ فلو اور نیوموکوکل ویکسین، نمونیا اور فلو وائرس کی کچھ عام بیکٹیریل وجوہات کے خلاف حفاظت میں مدد کر سکتی ہے۔
٭ اچھی حفظانِ صحت کی مشق کریں:۔ موسمِ سرما ایک ایسا موسم ہے، جب سانس کے انفیکشن تیزی سے پھیلتے ہیں۔ بیکٹیریا اور وائرس کی منتقلی کو کم کرنے کے لیے اچھی حفظانِ صحت کو برقرار رکھنا ضروری ہے، جو نمونیا کا سبب بنتے ہیں۔ ان تجاویز پر عمل کریں:
٭ اپنے ہاتھ باقاعدگی سے صابن اور پانی سے دھوئیں…… خاص طور پر عوامی مقامات پر کھانسنے ، چھینکنے یا سطحوں کو چھونے کے بعد۔
٭ ایسے افراد کے ساتھ قریبی رابطے سے گریز کریں، جن میں سردی یا فلو کی علامات ہوں۔
٭ کھانستے یا چھینکتے وقت اپنے منھ اور ناک کو ٹشو یا اپنی کہنی سے ڈھانپیں۔
٭ مناسب حفظانِ صحت پر عمل کرنے سے ، آپ نمونیا ہونے کے خطرے کو نمایاں طور پر کم کر سکتے ہیں۔
٭ اچھی اور متوازن غذا کا اہتمام:۔ ایسی غذائیں کھائیں جن میں اینٹی آکسیڈنٹس زیادہ ہوں، جیسے سوپ،یخنی پالک اورخشک میوے، آپ کے جسم کے قدرتی دفاعی میکانزم کو سپورٹ کرنے کے لیے۔
٭ پانی کا زیادہ استعمال:۔ سانس کی جھلیوں کو نم رکھنے اور بلغم کے نکاس کو بہتر سے بہتر طریقے سے کام کرنے کے لیے دن بھر مناسب مقدار میں پانی پی کر ’’ہائیڈریٹڈ‘‘ رہیں۔
٭ دواؤں کا استعمال:۔ ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر کوئی دوا نہ لیں، خاص طور پر اینٹی بائیوٹکس کا کورس مکمل نہ کریں، اگر آپ کی علامات میں بہتری آ جائے۔
٭ طبی امداد لیں:۔ اگر آپ کو سانس لینے میں دشواری ہو یا علامات شدید ہوں، تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
٭ گرم اور خشک رہیں:۔ سرد موسم اور گیلے حالات، نمونیا سمیت سانس کے انفیکشن میں حصہ ڈال سکتے ہیں۔ گرم، تہہ دار لباس پہن کر اپنے آپ کو عناصر سے بچائیں اور یہ یقینی بنائیں کہ آپ کا گھر مناسب طور پر گرم ہے۔ اگر آپ باہر جا رہے ہیں، تو اپنے جسم کے درجۂ حرارت کو کنٹرول کرنے میں مدد کے لیے ٹوپی، اسکارف اور دستانے پہنیں۔ اپنے پیروں کو خشک رکھنا بھی ضروری ہے۔ کیوں کہ گیلے پاؤں آپ کے جسم کے درجۂ حرارت میں کمی کا باعث بن سکتے ہیں، جس سے مدافعتی نظام کم زور ہو جاتا ہے۔
٭ دائمی حالات کا انتظام کریں:۔ دائمی صحت کے حالات جیسے دمہ، ذیابیطس یا دل کی بیماری والے افراد کو نمونیا کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ سردیوں کے مہینوں میں ان حالات کا موثر طریقے سے انتظام کرنا ضروری ہے۔ آپ کے صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والے کے ساتھ باقاعدگی سے چیک اَپ آپ کی حالت کو کنٹرول میں رکھنے اور پیچیدگیوں کے خطرے کو کم کرنے میں آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔
مثال کے طور پر، اگر آپ کو دمہ ہے ، تو اپنے تجویز کردہ ’’انہیلر‘‘ استعمال کریں اور ایسے محرکات سے بچیں، جو علامات کو بڑھا سکتے ہیں۔ ذیابیطس والے افراد کو اپنے بلڈ شوگر کی سطح کو قریب سے مانیٹر کرنا چاہیے، کیوں کہ ہائی بلڈ شوگر مدافعتی کام کو خراب کر سکتا ہے۔
نمونیا ایک سنگین حالت ہے، خاص طور پر سردیوں کے مہینوں میں جب سانس کے انفیکشن زیادہ عام ہوتے ہیں۔
اوپر بتائی گئی تجاویز پر عمل کر کے ، آپ نمونیا ہونے کے خطرے کو نمایاں طور پر کم کر سکتے ہیں اور اپنی مجموعی صحت کی حفاظت کر سکتے ہیں۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔










