تبصرہ: دانش مرزا
یہ ٹوکیو کے ایک چھوٹے سے کیفے کی کہانی ہے، جہاں ’’وقت میں سفر‘‘ (Time Travel) ممکن ہے، مگر کچھ مخصوص شرائط کے ساتھ۔ آپ صرف اُن لوگوں ہی سے مل سکتے ہیں، جو پہلے اس کیفے میں آچکے ہوں۔ آپ حال میں کوئی تبدیلی نہیں کرسکتے اور آپ کو اپنی کافی ٹھنڈی ہونے سے پہلے واپس آنا ہوگا۔ کوئی بڑی تبدیلی یا قسمت کو دوبارہ لکھنے کا موقع نہیں، بس مختصر لمحے جن میں وہ باتیں کہی جا سکیں،جو پہلے اَن کہی رہ گئی تھیں، اور کھوئے ہوئے پیار کو کچھ لمحوں کے لیے پھر محسوس کیا جاسکے۔ یہ ہے ’’کافی ٹھنڈی ہونے سے پہلے‘‘ (Before the Coffee Gets Cold) کی کہانی، جو جاپانی ادیب ’’توشیکازو کاواگوچی‘‘ (Toshikazu Kawaguchi) نے لکھی ہے۔
یہ کہانی چار جڑی ہوئی کہانیوں کے ذریعے کھلتی ہے: ایک عاشق جو بندش کا متلاشی ہے، ایک بیوی جو دھندلی یادوں کو تھامے ہوئے ہے، ایک بہن جو صلح کی خواہش مند ہے اور ایک ماں جو ایک آخری موقع کے لیے ترس رہی ہے۔
پوری کہانی کیفے کی دیواروں کے اندر ہی چلتی ہے، جو اسے ایک خواب ناک، تقریباً غیر حقیقی کیفیت عطا کرتی ہے، جیسے وقت خود اس چھوٹی سی جگہ میں سانس لے رہا ہو، لیکن باریک بیں قاری جلد ہی محسوس کرے گا کہ یہ کہانی دراصل اسٹیج ڈرامے کے طور پر لکھی گئی تھی۔ کاواگوچی کی کہانی نویسی سادہ مگر گہرائی میں اُترنے والی ہے، جو نازک لمحات کو ایسے بُنتی ہے کہ وہ کبھی مصنوعی محسوس نہیں ہوتے۔
’’وقت میں سفر‘‘ (Time Travel) کے موضوع کے باوجود، یہ کتاب جذباتی گہرائی لیے ہوئے ہے اور کبھی سائنسی تکنیکوں یا کسی بڑے سائنسی تخیل میں نہیں کھو جاتی۔ شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ کہانی ایک کیفے کے گرم اور آرام دِہ ماحول میں ترتیب دی گئی ہے، بجائے کسی لیبارٹری کے بے جان اور کلینکل ماحول کے۔ جو چیز ان کہانیوں کو اتنا پُراثر بناتی ہے، وہ یہ ہے کہ یہ مختلف نوعیت کی محبت، نقصان اور تڑپ میں جڑی ہوئی ہیں، جس کا مطلب ہے کہ ان میں سے کم از کم ایک کہانی ضرور قاری کے دل میں اُتر جائے گی۔
یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ تحریر (ممکنہ طور پر انگریزی ترجمے کی وجہ سے) کبھی کبھار دہرائی ہوئی محسوس ہوسکتی ہے اور اس میں وہ شعری گہرائی نہیں،جو ان موضوعات کو اور زیادہ اثر انگیز بنا سکتی تھی۔
مزید برآں، کردار کبھی کبھی مکمل طور پر تشکیل شدہ شخصیات کے بہ جائے محض کہانی کے پیغام کے لیے ایک ذریعہ محسوس ہوتے ہیں، جوکہ آخری صفحہ پلٹنے کے بعد بھی قاری کے ذہن میں بسے رہیں۔ مجموعی طور پر، اگر آپ ایسی کتابیں پسند کرتے ہیں، جہاں ’’جادوئی حقیقت نگاری‘‘ (Magical Realism) اور جذباتی گہرائی ایک ساتھ ملتی ہیں، تو یہ کتاب آپ کے لیے پڑھنے کے قابل ہے۔ ایک مختصر مگر پُراثر کہانی، جو ایک پُرسکون دوپہر یا کسی سفر کے دوران میں پڑھنے کے لیے بہترین ہے اور جو شاید سب سے سخت دل والے قاری کو بھی ایک یا دو آنسو بہانے پر مجبور کر دے۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔
