وہاڑے کی یہ تصویر 5 جون 2022ء کو لی گئی ہے۔ 21 نومبر 2016ء کو ڈان اُردو سروس کے لیے مَیں نے ایک تحریر لکھی تھی وہاڑا: سوات میں فنِ تعمیر کا 18 صدی پرانا شاہکار کے عنوان سے، جس کے چیدہ چیدہ نکات ذیل میں دیے جاتے ہیں:
بلو کلے (بریکوٹ، سوات) کے آثار میں ایک دو منزلہ عمارت بھی شامل ہے جسے بدھ مت کے پیروکار ‘وہاڑا’ (Vihara) کے نام سے پکارتے ہیں۔ اونچے مقام پر آباد ہونے کی وجہ سے یہ عمارت دور ہی سے صاف دکھائی دیتی ہے۔
اس تاریخی مقام کو برطانیہ کے ماہرِ آثارِ قدیمہ سر اُورل اسٹائن نے دریافت کیا تھا۔ دریافت کے بعد جلد ہی تقریباً 1938ء میں اس کی کھدائی کی گئی۔ مقامِ شکر ہے کہ اب اس وہاڑے کے تحفظ کے بہتر انتظامات کیے گئے ہیں، مگر ماضی کی ایک تلخ حقیقت یہ بھی ہے کہ تقریباً 100 سال تک یہ تاریخی مقام مختلف اسمگلرز اور لُٹیروں کے نشانے پر رہا۔ یہاں کھدائیاں کی گئیں اور وہاڑے کے اردگرد کافی تباہی مچائی گئی۔
اسے گنبد کے اوپر گنبد ہونے کی وجہ سے ‘ڈبل ڈوم اسٹرکچر’ کہا جاتا ہے۔ یہ وہاڑا ایک بہت بڑی خانقاہ کا چھوٹا سا حصہ ہے جس میں چھوٹے بڑے اسٹوپے بھی تھے، مگر وہ وقت گزرنے کے ساتھ اب معدوم ہوچکے ہیں۔ بدھ مت دور کے بعد سوات میں ہندو شاہی دور بھی اس وہاڑے پر گزرا جس کی وجہ سے یہ جگہ ہندوؤں کے لیے بھی مقدس مانی جاتی ہے۔
(اگر یہ تصویر اچھے ریزولوشن میں درکار ہو، تو ہمارے ایڈیٹر سے ان کے ای میل پتے amjadalisahaab@gmail.com پر رابطہ فرمائیں، شکریہ)