زی لائبریری کی بازیابی

’’زی لائبریری‘‘ (Z-Library) الیکٹرانک کتب کا ایک بہت بڑا ذخیرہ ہے۔ یہاں سے آپ 24 گھنٹوں میں 10 کتب مفت ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں اور اس سے زیادہ کتب کے لیے رُکنیت خریدنی پڑتی ہے۔
یہ لائبریری بہت عرصے سے بند تھی، کیوں کہ کاپی رائٹس کی خلاف ورزی کی وجہ سے اس کے خلاف عدالت میں کیس دائر کیا گیا تھا۔ اگر یہ ویب سائٹ کیس ہار جاتی، تو پھر باقی سائٹس جیسے "Anna’s Archive”، "Pdf Drive” اور "Internet Archive” وغیرہ کے وجود کا بھی کوئی جواز نہیں بچتا تھا۔ اس لیے دنیا بھر میں قارئین فکر مند تھے۔
ظہیر الاسلام شہابؔ کی دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کیجیے:
https://lafzuna.com/author/zaheer/
مجھے ای میل موصول ہوا، تو تصدیق کے لیے نوم چومسکی اور اس کے ساتھیوں کی کتاب "The Responsibility of Intellectuals” ڈاؤن لوڈ کرنے لگا جو کہ ہو بھی گئی۔
کچھ احباب، خاص طور پر مصنفین، تشویش کا اظہار کرتے رہتے ہیں کہ پی ڈی ایف کتب کی وجہ سے مصنف کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ ان کی بات ایک حد تک ٹھیک ہے، لیکن میرا خیال ہے الیکٹرانک کتب کی ترسیل کو روکنے کی کوشش عبث ہے۔ کیوں کہ ہمیشہ کوئی نہ کوئی راستہ ایسا ضرور موجود ہوتا ہے جس کے ذریعے کتاب مل ہی جاتی ہے۔ لہٰذا اس کے وجود کو کھلے دل سے تسلیم کر لینا چاہیے۔
دوسری بات یہ ہے کہ پی ڈی ایف عموماً دوسرا آپشن ہوتا ہے۔ جو کتب دوست ہوتے ہیں، وہ کاغذی کتاب ضرور خریدتے ہیں۔ پاکستان جیسے ممالک میں، جہاں طالب علم تعلیمی اداروں کی فیس بھی نہایت مشکل سے دے پاتے ہیں، بڑے پیمانے پر الیکٹرانک کتب سے استفادہ ضرور کیا جاتا ہے، لیکن ان کتب کی بدولت کتب بینی کی عادت پنپتی ہے اور کل کو یہی طالب علم جب کمانا شروع کرتے ہیں، تو پی ڈی ایف پر ہارڈ کاپی کو ترجیح دیتے ہیں۔
مَیں جن کتب کو ہارڈ میں خرید لیتا ہوں، ان کی "e-copy” ڈھونڈنے کی بھی کوشش کرتا ہوں۔ یہ ایک شوق بھی ہے اور ضرورت بھی۔
الیکٹرانک کتاب آپ کے پاس ہر جگہ موجود ہوتی ہے اور فرصت ملنے پر کہیں بھی بیٹھ کر مطالعہ شروع کرسکتے ہیں۔ اگر پڑھنا ممکن نہ ہو، تو آپ "TTS” کے ذریعے سن بھی سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ جب کبھی حوالے کی ضرورت ہو، تو کتاب تک فوری طور پر رسائی بھی ممکن ہوتی ہے۔
پاکستان میں ابھی ٹھیک طرح سے الیکٹرانک کتب بیچنے کا سلسلہ شروع نہیں ہوا۔ جو مصنفین پی ڈی ایف کی مفت فراہمی کسی قدر روکنا چاہتے ہیں، اُن کو چاہیے کہ کتاب ہارڈ اور سوفٹ دونوں میں بیچنا شروع کرلیں، جیسے باقی دنیا میں ہوتا ہے۔
اس طرح مصنف کو بھی فائدہ ہوگا اور ان قارئین کو بھی جو یا تو ہارڈ کاپی کی استطاعت نہیں رکھتے یا ان کو ضرورت ہی سوفٹ کاپی کی ہوتی ہے۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے