سوات کا جشن 1949ء کے بعد ہر سال 12 دسمبر کو یومِ تاج پوشی کے نام سے منعقد ہوتا تھا۔ اس موقع پر بیرون ریاست سے بھی سرکاری مہمان آتے تھے۔ سوات کی شدید سردی اُن کے لیے ایک مشکل طلب مسئلہ تھی۔ چند سال بعد والیِ سوات نے فیصلہ کیا کہ 12 دسمبر کی بجائے ہر سال 5 جون کو جشنِ یومِ پیدایش منایا جائے گا۔ تمام تقریبات جو 12 دسمبر کے لیے مختص تھیں، وہ 5 جون کو منعقد ہوں گی…… جس میں افواجِ ریاست، سکول سکاوٹ اور کالج کے ملٹری پلاٹون کا مارچ پاسٹ مظاہرہ بھی شامل تھا۔
فضل رازق شہابؔ کی دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کیجیے:
https://lafzuna.com/author/fazal-raziq-shahaab/
اس کا ایک مثبت نتیجہ یہ نکلا کہ بیرونِ ریاست کے عام شہری بھی جوق درجوق مینگورہ آنے لگے، جس سے ہوٹل انڈسٹری کو فروغ ملا۔ بعض لوگ اپنے دوستوں کے ساتھ ایک دو روز قیام کرتے اور جشن کی تقریبات اور کھلے چوکوں میں رقص و سرود کی محفلوں سے لطف اندوز ہوتے۔
ہمارے ایک دوست سیدو شریف کے رہنے والے تھے، جن کا نام خلیفہ تھا۔ وہ حاجی دلاور کے بیٹے تھے۔ والیِ سوات کے ذاتی استعمال کے مقامی طرز کے جوتے بنانے پر مامور تھے۔ والی صاحب نے اُن کو تربیت کے لیے پشاور کے مشہور چینی جفت ساز کے پاس بھیجا۔ بعد میں مقامی فن سیکھنے کے لیے چارسدہ کے چپل سازوں کے ہاں کام سیکھتا رہا۔ دریں اثنا چند دوست بھی بنالیے۔ یہ تین بندے تھے: فضل عظیم، قاسم اور گلاب دین۔ جو اکثر گرمیوں میں دو تین دن کے لیے سوات آکر خلیفہ کے پاس ٹھہرتے۔
5 جون کو بھی یہ لوگ آتے۔ اُن میں گلاب دین بہت زندہ دل اور ہنس مکھ تھے۔اُن کی شکل ویسے بھی مضحکہ خیز تھی۔ آنکھیں اس قدر بھینگی تھیں کہ پتا نہیں لگتا تھا کہ کس طرف دیکھ رہے ہیں۔ جب ہم کبھی رقص اور موسیقی کے کھلے عام تماشے 5 جون کی رات جاگتے دیکھتے، تو گلاب دین اپنی حرکتوں سے سارے مجمع کا مطمحِ نظر بن جاتے ۔
ایک دفعہ اسی جشن کے موقع پر تاج چوک میں رقاصاؤں کا فن دیکھ رہے تھے۔ گلاب دین نے جیب سے آٹھ آنے کا سکہ نکالا اور اپنے گال پر رکھ کر رقاصہ کو پیش کیا۔ اُس باذوق خاتون نے وہ سکہ اس کے گال سے لے کر ہنستے ہوئے اُس کی جیب میں ڈال دیا۔ تماش بینوں نے دونوں کو اس مذاق کی زبردست داد دی۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔