ابراہام لنکن کا اپنے بیٹے کے استاد کے نام خط

ترجمہ: حنظلۃ الخلیق 
آج سے میرا بیٹا سکول شروع کر رہا ہے۔ کچھ عرصہ تک یہ اس کے لیے معمول سے ہٹ کر اور نیا کام رہے گا اور مجھے امید ہے کہ آپ اس کے ساتھ نرم مزاجی برتیں گے۔ یہ اس کے لیے ایک مہم کی طرح ہے، جو اسے تمام براعظموں سے روشناس کروا دے گی۔ یہ ایڈونچر اس کے لیے ہر طرح کی جنگ، المیے اور امن سے بڑھ کر ہے اور اسے پورا کرنے کی خاطر یقین اور ہمت کے ساتھ ساتھ محبت کی بھی ضرورت رہے گی۔
استاد محترم !
آپ اس کا ہاتھ تھام کر بڑے پیار سے اسے وہ سب بتائیے گا، جو اس کو سیکھنا ہے۔ اس کو یہ پڑھائیے گا کہ ہر دشمن کے بدلے ایک دوست بھی ہوا کرتا ہے۔ اسے یہ بھی جاننا ہے کہ سارے آدمی سچے اور امانت دار نہیں ہوتے، لیکن اسے آپ یہ بھی بتائیے کہ ہر مجرم کے عوض ایک ہیرو موجود رہتا ہے اور ہر ضمیر فروش سیاست دان کے سامنے ایک سچا لیڈر ضرور موجود ہوتا ہے۔
اسے سکھانا کہ محنت کر کے کمائے ہوئے دس سینٹ مفت کے ایک ڈالر سے زیادہ قیمتی ہیں…… اور امتحان میں نقل کرنے سے فیل ہونا زیادہ باعزت ہے۔ اسے یہ بھی سکھائیے گا کہ کھلے دل سے ہار کیسے قبول کرتے ہیں اور جیت کر اپنی خوشی کیسے مناتے ہیں؟
اسے یہ سبق بھی پڑھائیے کہ تند مزاج اور اکھڑ سے اکھڑ انسان کے ساتھ نرم دلی سے پیش آئے۔ اگر آپ کرسکیں، تو اسے حسد سے دور رکھیے گا اور خاموش قہقہے کا راز سکھائیے گا۔ اس یہ بتائیے گا کہ غم میں کیسے مسکراتے ہیں؛ اور یہ بھی کہ آنسوؤں میں کوئی شرم نہیں۔ اسے یہ بھی بتائیے گا کہ ہار میں بھی عظمت ہوسکتی ہے اور کامیابی میں بھی شکست۔ اسے سمجھا دیجیے کہ خوشامدی دوستوں سے کنارہ کش رہے۔
آپ اسے کتابوں کے عجائبات ضرور بتائیے، مگر اسے اتنا وقت بھی ضرور دیں کہ وہ آسمان کے پرندوں، سورج تک اُڑتی شہد کی مکھیوں اور سبز پہاڑی پر اُگے پھولوں کے عظیم راز جان سکے۔اسے سکھائیے گا کہ وہ اپنے خیالات پر یقین رکھے، چاہے سب انھیں غلط قرار دیں۔
میرے بیٹے کو یہ قوت ارادی دیجیے کہ سارے لوگوں کی طرح ہجوم کے پیچھے نہ چلنے لگے۔
اسے بتائیے کہ ہر ایک کی بات سنے، لیکن اسے یہ شعور بھی عطا کیجیے گا کہ جو کچھ بھی اس نے سنا ہو، اسے سچ کی چھلنی سے گزارے اور وہی لے جو اس سے گزر کر آئے۔
اسے یہ بات سکھائیے کہ چاہے وہ اپنی صلاحیتوں اور ذہانت کا سب سے بڑھ کر معاوضہ لے لے؛ مگر کبھی اپنے دل اور روح کی قیمت نہ لگائے۔
اسے ڈٹ جانے کی ہمت دیجیے اور بہادری دکھانے والا صبر۔ اسے سکھائیے کہ وہ خود پر غیر متزلزل یقین رکھے، کیوں کہ اس طرح ہی وہ انسانیت اور خدائے عظیم پر ہمیشہ بھروسا قائم کر سکے گا۔
مَیں آپ سے یہی کہتا ہوں، ٹیچر……! مزید آپ دیکھیے کہ آپ کیا اور بہتر کرسکتے ہیں۔
یہ میرا بیٹا ہے اور بہت اچھا بچہ ہے۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے