آپ سے نفرت کرنے والوں میں عموماً تین قسم کے لوگ پائے جائیں گے۔
٭ پہلی قسم:۔ وہ جن کو آپ کی کسی خوبی سے نفرت ہے۔ جن کو آپ کی شہرت سے جلن ہے۔ جن کو آپ کی نیک نامی سے جلن ہے۔ یہ لوگ عموماً پیشہ ور نفرت یا حسد کا شکار ہوتے ہیں۔
زبیر توروالی کی دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کیجیے:
https://lafzuna.com/author/zubair-torwali/
٭ دوسری قسم:۔ وہ جن کی کوتاہ نظری اُن کو دیگر انسانوں کو بطورِ انسان دیکھنے سے روکتی ہے…… اور وہ آپ کو اپنے بنائے ہوئے کسی سیاسی، مذہبی، مسلکی یا فکری قالب میں فٹ دیکھنا چاہتے ہیں۔ ان کے نزدیک آپ کو وہ نہیں ہونا چاہیے جو آپ ہیں بلکہ آپ کو وہ ہونا چاہیے جو وہ چاہتے ہیں۔ یہاں بھی اگر آپ اُن کی طرح بن کر آگے بڑھ گئے، تو یہی لوگ پھر پہلی والی قسم میں چلے جائیں گے۔
٭ تیسری قسم:۔ اس قسم کے لوگ وہ ہیں جو درجِ بالا دو قسم کے لوگوں کی باتوں میں آتے ہیں اور آپ سے بس ویسے ہی نفرت شروع کردیتے ہیں۔ ان لوگوں کے پاس سوچنے کی صلاحیت نہیں ہوتی۔ لہٰذا وہ اوپر کے دو قسم کے لوگوں کی باتوں میں آسانی سے آتے ہیں۔
٭ اب آپ کو کیا کرنا چاہیے؟
آپ کو اپنا مقصد نہیں چھوڑنا چاہیے۔ آپ کو وہی کرنا چاہیے جس کے لیے آپ بنے ہیں۔
برسبیلِ تذکرہ، ہمارے ایک دیرینہ دوست بازار کم نکلتے تھے۔ وجہ پوچھی تو کہا کہ کیا کروں، اس بازار میں چلتے ہوئے آپ نے لمحہ لمحہ کئی بھیس بدلنے ہوتے ہیں۔
آپ کو کسی کی خوش نودی حاصل کرنے کے لیے اپنا باہر کا اور اندر کا حلیہ نہیں بگاڑنا ہے۔ بس دوسری کو اذیت دینے سے بچ جانا ہے۔ دوسروں سے نفرت کرنے سے بچنا ہے۔ ایمان دار اور دیانت دار رہنا ہے۔ حتی المقدور سچ کہنا ہے۔
قارئین! آپ سب کو خوش نہیں کرسکتے۔ لہٰذا خود کو خوش کرنے کی کوشش کریں اور یہی سب سے اعلا خصلت ہے۔ میرا کئی ایسے بزرگوں سے واسطہ رہا ہے جو حد درجہ مکار، دغا باز، فریبی اور موقع پرست ثابت ہوئے ہیں۔ حالاں کہ وہ لوگوں کو اپنی تقدیس کا واسطہ دیتے رہے ہیں۔ دوسری جانب کئی ایسے نوجوانوں سے بھی واسطہ پڑا ہے جو ہمہ وقت چپکے چپکے لوگوں کی مدد کرتے رہتے ہیں اور کئی لوگ اُن کو اُن کے حلیے کی وجہ سے شائد مکمل مسلمان بھی نہ سمجھتے ہوں۔
قارئین! یہ پُرفریب تقدیس اور جھوٹ کا لبادہ اُوڑھ کر کیوں اس قدر سنجیدہ بن کر اپنے آپ کو عذاب میں مبتلا رکھا ہے؟ کیوں لوگوں کو جج کرتے کرتے خود اپنے آپ کو کھا رہے ہیں؟ نکلیں اس خول سے اور اپنا وجود تلاش کریں۔
…………………………………….
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔