وکی پیڈیا کے مطابق ڈاکٹر محمد حمید اللہ (Dr. Muhammad Hameed Ullah) معروف محدث، فقیہ، محقق، قانون دان اور اسلامی دانش ور، 17 دسمبر 2002ء کو فلوریڈا، امریکہ میں پیدا ہوئے۔
9 فروری 1908ء کو حیدر آباد، دکن (متحدہ ہندوستان) میں پیدا ہوئے۔ تاریخِ حدیث پر اعلا تحقیق، فرانسیسی میں ترجمۂ قرآن اور مغرب کے قلب میں ترویجِ اسلام کا اہم فریضہ نبھانے پر عالم گیر شہرت حاصل کی۔اُردو، عربی، فرانسیسی، جرمن، قدیم و جدید ترکی، اطالوی، فارسی، انگریزی اور روسی زبانوں پر عبور رکھتے تھے۔ 7زبانوں میں تحریر و تحقیق کا کام کیا۔ انگریزی اور اُردو کے علاوہ فرانسیسی، جرمن، عربی، فارسی اور ترکی زبان میں بھی مضامین اور کتابیں لکھیں۔
تحقیق کے مقاصد کے لیے متعدد اسلامی اور یورپی ممالک کا دورہ کیا، جن میں ’’عہدِ نبویؐ کے میدانِ جنگ‘‘ نامی کتاب کے سلسلے میں نجد و حجاز کے ان میدانوں کا سفر بھی کیا اور تاریخی مواد اکٹھا کیا۔ انگریزی میں جب یہ کتاب شا یع ہوئی، تو اس میں نقشے وغیرہ بھی شامل تھے، لیکن اُردو کے ناشرین نے اس امر کا خیال نہ رکھا اور اسے درسی کتب کے حجم میں شائع کر کے نقشے وغیرہ حذف کر دیے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگرد حضرت ہمام ابن منبہ کے صحیفے کی تدوین کا کام ان کا بہت بڑا کارنامہ تسلیم کیا جاتا ہے، جب کہ فرانسیسی زبان میں ان کے ترجمۂ قرآن کی اہمیت بھی مسلم ہے۔ فرانسیسی زبان میں سیرتِ نبویؐ بھی تحریر کی جو دو جلدوں پر مشتمل ہے۔ امام محمد شیبانی کی کتاب السیر اور شاہ ولی اللہ کی حجۃ اللہ البالغہ کا فرانسیسی ترجمہ بھی کیا۔
ڈاکٹر حمید اللہ کے بقول،مقالوں کی تعداد ایک ہزار سے زاید ہے۔تصانیف، تالیفات، ترجموں، نظرِ ثانی شدہ کتابوں، کتابچوں اور رسایل کی تعداد 164 کے قریب بنتی ہے۔