قارئین! کیا آپ جانتے ہیں کہ ایک عقاب چالیس سال کی عمر میں کیا کرتا ہے؟
عقاب جس کی عمر 70 سال کے قریب ہوتی ہے۔ اس عمر تک پہنچنے کے لیے اسے سخت مشکلات سے گزرنا پڑتا ہے…… جب اس کی عمر 40 سال ہوجاتی ہے، تو اس کے پنجے کُند ہوجاتے ہیں جس سے وہ شکار نہیں کر پاتا۔ اسی طرح اس کی مظبوط چونچ بھی عمر کے بڑھنے کے ساتھ شدید ٹیڑھی ہوجاتی ہے۔ اس کے پَر جس سے وہ پرواز کرتا ہے…… بہت بھاری ہوجاتے ہیں اور سینے کے ساتھ چپک جاتے ہیں…… جس سے اُڑان بھرنے میں عقاب کو سخت دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ان سب مشکلات کی وجہ سے اس کے سامنے دو راستے ہوتے ہیں:
٭ ایک، وہ موت کو تسلیم کرلے۔
٭ دوسرا، 150 دن کی سخت ترین مشقت کے لیے تیار ہوجائے۔
چناں چہ وہ پہاڑوں میں جاتا ہے اور سب سے پہلے اپنی چونچ کو پتھروں پہ مارتا ہے، یہاں تک کہ وہ ٹوٹ جاتی ہے۔ کچھ دن بعد جب نئی چونچ نکلتی ہے، تو وہ اس سے اپنے سارے ناخن جڑ سے کاٹ پھینکتا ہے۔ پھر جب اس کے نئے ناخن نکل آتے ہیں…… وہ اس چونچ اور ناخن سے اپنا ایک ایک پَر اکھاڑ دیتا ہے۔ اس سارے عمل میں اسے پانچ ماہ کی طویل تکلیف اور مشقت سے گزرنا پڑتا ہے۔ پانچ ماہ بعد جب وہ اُڑان بھرتا ہے، تو یوں محسوس ہوتا ہے جیسے اُس نے نیا جنم لیا ہو۔ اس طرح وہ 30 سال مزید زندہ رہ پاتا ہے۔
قارئین! بعض اوقات ہمارے لیے اپنی زندگی کو بدلنا بہت ضروری ہوجاتا ہے…… تاکہ ہم ایک بہتر زندگی گزار سکیں۔ اگرچہ اس میں ہمیں سخت مشکلات سے بھی گزرنا پڑتا ہے۔
………………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔