دنیا بھر کے کارڈیالوجسٹس نے تجربات اور مشاہدات کی روشنی میں سات غذاؤں کی نشان دہی کی ہے، جن کے زائد استعمال سے امراضِ قلب لاحق ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ ان میں سرِفہرست پیزا ہے۔
پیزا:۔ بالخصوص ریستوران اور ہوٹلوں کے تیار کردہ پیزا میں کیلوریز، سوڈیم اور چکنائی زائد مقدار میں پائے جاتے ہیں، جو بعد ازاں موٹاپے، بلند فشارِ خون اور کولیسٹرول میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔
فرینچ فرائز:۔ یہ بھی دل کے لیے نقصان دہ ہیں کہ جو افراد فرینچ فائز کا کثرت سے استعمال کرتے ہیں، ان میں فرینچ فرائز نہ کھانے والوں کی نسبت ہارٹ اٹیک یا امراضِ قلب سے جلد موت کے امکانات دو سے تین گنا بڑھ جاتے ہیں۔
فرائیڈ چکن:۔ یہ بھی دل کے لیے مضر ہے۔ دراصل اسے ڈیپ فرائی کیا جاتا ہے، جس کے نتیجے میں کیلوریز، چربی اور نمک کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔
آئس کریم:۔ آئس کریمز بھی کیلوریز، چینی اور سیچوریٹڈ چربی سے بھرپور ہوتی ہیں اور وزن بڑھاتی ہیں۔
کولڈ ڈرنک:۔ کولڈ ڈرنک کا صرف ایک کین پینا بھی دل سے دشمنی کے مترادف ہے کہ اس میں چینی زائد مقدار میں شامل ہوتی ہے، جو موٹاپے کا باعث بنتی ہے، جس کے نتیجے میں ذیابیطس، بلند فشارِ خون اور امراضِ قلب کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
ڈبے میں بند چکن سوپ:۔ یہ بھی دل کے لیے خطرناک ہے۔ واضح رہے، چکن سوپ اور کریم کے ایک کین میں سوڈیم کی 1600 ایم جی مقدار شامل ہوتی ہے، جو کہ بلڈ پریشر بڑھاتی ہے۔
(جنگ ’’سنڈے میگزین‘‘، 26 ستمبر کی اشاعت ’’ہیلتھ اینڈ فٹنس‘‘، صفحہ نمبر 7 سے انتخاب)