مستقبل کے پیشے

بڑے ہوکر کیا بنوگے؟
یہ سوال ہم میں سے اکثر سے پوچھا جا چکا ہے، مگر ہم میں سے زیادہ تر اس کے جواب میں کوئی تسلی بخش دلیل یا وجہ پیش کرنے سے قاصر رہے ہیں۔ جیسے جیسے ہم اپنی عملی زندگی کی طرف قدم برھاتے جاتے ہیں۔ ہم اپنے مستقبل کے منصوبوں اور پیشوں کے بارے میں غور و فکر کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ ڈاکٹر، انجینئر، پایلیٹ یا سرکاری آفیسر کے شعبے بلاشبہ بہت اچھے ہیں، مگر اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ ان کے علاوہ کوئی بہتر آپشن موجود نہیں۔ زیادہ تر طلبہ انہی شعبوں کی طرف جانے کا رجحان رکھتے ہیں۔ اگر کچھ مختلف، الگ، جدیداور بہتر آپشن موجود ہے، تو پھر ان روایتی شعبوں سے چپکے رہنا بھیڑ چال کے سوا کچھ نہیں۔
آج کل طلبہ کے پاس جدید شعبوں کی ایک نئی دنیا موجو د ہے جو روایتی شعبوں سے زیادہ پیسا، عزت اور مانگ رکھتے ہیں۔ موجودہ دور میں ہر چیز ٹیکنالوجی پر منتقل ہوچکی ہے۔ اب انسانوں کی جگہ روبوٹس اور سادہ مشینیں استعمال کی جا رہی ہیں۔ یہ روبوٹس اور مشینیں پروگرامنگ کی بنیاد پر چلتی ہیں۔ اس لیے مستقبل میں پروگرامر کے شعبے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ اسی طرح شعبۂ غذائیت کی موجودہ دور اور مستقبل میں بہت اہمیت ہے۔ یہ شعبہ ایک مکمل سائنس ہے جس کے ذریعے ماہر ینِ غذا، علاج معالجہ بھی کر تے ہیں۔
٭ فوڈ سائنس:۔ فوڈ سائنس کا شعبہ بھی بہت اہمیت کا حامل ہے۔ یہ شعبہ خوراک کی نیچر اور عوامی استعمال کے مطالعہ سے متعلق ہے۔ نت نئی خوراک کی پیداوار، اسے محفوظ کرنا، اس کے ذائقوں میں تنوع لانا اور خریدار کے لیے اسے حفظانِ صحت کے اصولوں کے مطابق رکھنا شامل ہے۔ فاسٹ فوڈ کی آمد کی وجہ سے فوڈ سیفٹی بہت اہمیت اختیار کر چکی ہے۔
٭ ڈیٹا سائنس:۔ ڈیٹا سائنس اعداد و شمار کے جائزے اور تجزیے کی ایک نئی شاخ ہے جس کے ذریعے تکنیکی مہارتوں سے پیچیدہ تکنیکی مسائل کو حل کیا جاتا ہے۔یہ افراد ماہر ریاضی، کمپیوٹر اور ٹرینڈ سپورٹر ہوتے ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی کے ساتھ سوشل سائنس میں بھی اپنی مہارتوں کا استعمال کرتے ہیں۔
٭ سائبر سیکورٹی سپیشلسٹ:۔ اس شعبے کے ماہرین معلومات کو محفوظ بناتے ہیں۔ موجودہ دور میں سائبر کرائم میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اب دنیامیں سائبر جنگیں لڑی جا رہی ہیں۔ اس شعبے کے ماہرین سسٹم کو سائبر حملوں سے محفوظ بناتے ہیں۔ یہ ماہرین ہارڈ وئیر اور سوفٹ وئیر دونوں میں کام کرتے ہیں۔ دنیا بھر میں سائبر سیکورٹی سپیشلسٹ کی بہت مانگ ہے۔
٭ کاسٹ مینیجر:۔ اس کی بھی بہت مانگ ہے۔ یہ افراد کسی بھی منصوبے، کاروبار یا پروگرام میں لگنے والی رقم کا تخمینہ لگاتے ہوئے سرمائے کے ضیاع کو روکتے ہیں۔
٭ ویڈیو ایڈیٹر:۔ یہ شعبہ تو بہت ہی شان دار ہے۔ موجودہ دور کے ساتھ مستقبل میں اس کی بہت مانگ ہے۔ ٹیکنالوجی کی ترقی کی وجہ سے سوشل میڈیا کی فیلڈ ابھر کر سامنے آئی ہے۔ ٹک ٹاک کا شعبہ ویڈیو ایڈیٹر کی بنیاد پر چلتا ہے۔ اب روایتی تشہیر کی جگہ سوشل میڈیا اور ویڈیو نے لے لی ہے۔ جتنی شان دار ویڈیو ایڈیٹنگ ہوگی۔ اس کی اہمیت اتنی ہی بڑھ جائے گی۔
٭ لینگویسٹکس:۔ یہ شعبہ بھی اہم ہے۔ جدید دور میں ملازمت اور کاروبار کا روایتی تصور ٹیکنالوجی نے یکسر بدل کر دکھ دیا ہے۔ زبان بھی ایک سائنس ہے۔ انگریزی زبان کی مہارتوں کی ہر شعبے میں مانگ اور اہمیت ہے۔ آن لائن مارکیٹنگ، آن لائن کاروبار، کانٹینٹ رائیٹنگ، کانٹینٹ کا جائزہ لینے والے، سوشل میڈیا کے ماہرین وغیرہ کی بہت مانگ ہے۔
٭ بائیو ٹیکنالوجی:۔ یہ شعبہ بھی جدید اور بہت اِفادیت کا حامل ہے۔ اس شعبے میں تحقیق، ترقی، کوالٹی کنٹرول، پیداوار وغیرہ کے شعبے شامل ہیں۔ اس شعبے کو زراعت کے لیے بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔
٭ نینو ٹیکنالوجی:۔ یہ شعبہ بھی جدید اور اہم شعبہ ہے۔ یہ کسی مادے کے اجزا یاذرات پر تحقیق کے بعد ان کو عملی تجارت کے لیے قابلِ استعمال بنانے سے متعلق ہے۔
٭ جیو سپیٹیل ٹیکنالوجی:۔ یہ شعبہ بھی جدید اور اہم ہے۔ یہ فوٹو گرامیٹری، ریموٹ سینسنگ اور جیوگرافک انفارمیشن سسٹم سے متعلق ہے۔ اس کا ایک عام استعمال اپلیکیشن ’’گلوبل پوزیشننگ سسٹم‘‘ (جی پی ایس) ہے۔
٭ جینیٹک کاؤنسلنگ:۔ یہ شعبہ بھی جدید ترین شعبوں میں سے ایک ہے۔یہ سائنس سے محبت اور انسانوں کو باشعور بنانے کے لیے زیادہ کارآمد ہے۔ جینیٹک ماہرین وراثتی اور موروثی بیماریوں کے بارے عوام میں آگاہی پیدا کر تے ہوئے انہیں جذباتی تعاون فراہم کر تے ہیں۔
٭ کمپیوٹرفرانزیکس:۔ یہ اہم اور جدید شعبہ ہے۔فرانزک ماہرین قانونی اور انتظامی معاملات کے لیے برقی ثبوت اکھٹے کرتے ہیں۔ اس شعبے میں بہت سارے ذیلی شعبے بھی موجود ہیں جیسا کہ فائر وال فرانزک، ڈیٹا بیس فرانزک اور موبائل ڈیوائس فرانزک وغیرہ قابل ذکر ہیں۔
لائف کیئر:۔ یہ شعبہ بھی موجودہ مصروف دور میں بہت اہم ہے۔ لوگوں کے پاس مصروفیت کے باعث وقت کی شدید قلت ہے۔ بڑی عمر کے مریضوں کی دیکھ بھال اور دیگر اہم لوازمات لائف کیئر کے شعبے سے متعلق ہیں۔ اسی طرح ڈے کیئر کا شعبہ بھی بہت اہمیت اختیار کر رہا ہے جس میں ملازمت پیشہ اور مصروف لوگوں کے بچوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داریاں شامل ہیں۔
٭ نرسنگ انفارمیٹک:۔ یہ شعبہ نرسنگ، کمپیوٹر سائنس اور انفارمیشن تینوں کا امتزاج ہے۔ یہ پریکٹس کے ساتھ مریض کی دیکھ بھال اور اس سے متعلق معلومات کے تبادلے میں مدد دیتا ہے۔ نرسنگ انفارمیٹک کے مزید ڈھیر سارے شعبے بھی ہیں۔
٭ یو ایکس ڈیزائنر:۔ یہ شعبہ بھی جدید اور بہت اہم ہے۔یہ برانڈنگ، ڈیزائن، فنکشن، ویب سائٹ استعمال، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اور مختلف اپیس سے متعلقہ ہے۔ یہ شعبہ آن لائن ری ٹیل، تعلیم، بینکنگ اینڈ فنانس اور دیگر ڈیجیٹل سروسز فراہم کر تا ہے۔
٭ ایکسپورٹ کوچ:۔ یہ شعبہ آن لائن گیمنگ سے متعلق ہے اور بہت مقبولیت اختیار کر رہا ہے۔ رہنمائی اور تعاون کے لیے یہ شعبہ بہت اہم ہے۔
٭ ایپی ڈیمولوجسٹ:۔ کوویڈ 19 نے وائرس پر تحقیق کی اہمیت کو دوبالا کر دیا ہے۔ مستقبل میں وائرس پر مزید تحقیق کے مواقع اور مانگ بڑھ جائے گی۔ اس لیے ایپی ڈیمولوجسٹ کا شعبہ بھی روشن مستقبل کا حامل ہے۔
٭ ایگرونومسٹ:۔ پاکستان ایک زرعی ملک ہے۔ زراعت کی بہتری، پیداوار کو بڑھانے، فصلوں کو مختلف بیماریوں سے بچانے اور خواراک کی قلت کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ غذائیت کی قلت کو بھی پورا کرنے کے لیے ایگرونومسٹ کاشعبہ بھی بہت اہم ہے۔
٭ اس طرح میرین ٹیکنیشن اور ہائی ٹیک مشنری کے ماہرین کی مانگ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ شعبہ بھی طلبہ کے لیے نیا اور جدید ہے۔
٭ وائی ایف ایکس یا سی جی آئی کا شعبہ خاص اثرات ظاہر کرنے کے لیے استعمال ہو تا ہے۔ بجلی کے بجائے اب شمسی توانائی پر توجہ دی جا رہی ہے۔ شمسی توانائی کے شعبے کے ماہرین کی شدید ضروت ہے۔ ونڈ انرجی کا شعبہ بھی اپنی وسعت کے اعتبار سے بے شمار مواقع رکھتاہے۔
موجودہ دور کے طلبہ کو چاہیے کہ وہ روایتی شعبوں کے بجائے جدید شعبوں کا انتخاب کریں جو انہیں روایتی شعبوں کی نسب کہیں زیادہ عزت، شہرت، پیسا اور ملازمت کا تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ترقی کے مواقع بھی مہیا کر تے ہیں۔
……………………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔