دو ڈاکوؤں کے نام سے مشہور تحصیل’’چھانگا مانگا‘‘

ضلع قصور کی تحصیل چھانگا مانگا اپنی خوب صورتی کی وجہ سے بہت مقبول ہے۔ چھانگا مانگا، لاہور سے تقریباً 80 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہ انسانی ہاتھ سے تیار کردہ دنیا کا سب سے بڑا جنگل ہے، جسے ایک منصوبے کے تحت انگریزوں نے 1866ء میں تعمیر کیا۔
آپ یہ بات سن کر حیران ہوں گے کہ یہ نام دو ڈاکوؤں کے نام پر رکھا گیا۔ ’’چھانگا‘‘، ’’مانگا‘‘ دو سگے بھائی (ڈاکو) تھے، جو شہریوں کو لوٹتے تھے اور اس جنگل میں چھپ جاتے تھے۔ ڈاکوؤں نے اس جنگل میں اپنے لیے ایک پناہ گاہ بنا رکھی تھی۔ پولیس کی مسلسل کوششوں سے یہ ڈاکو اِسی جنگل میں پکڑ لیے گئے۔ لہٰذا اس جنگل کو ’’چھانگا مانگا‘‘ کا نام دے دیا گیا۔
ایک خوبصورت نہر اور اُس پر تعمیر شدہ پُل چھانگا مانا کی خوبصورتی میں اضافہ ہے۔
سیاحوں اور خصوصاً بچوں کے لیے ایک ٹرین چھانگا مانگا جنگل میں گھومتے ہوئے بھلی محسوس ہوتی ہے۔ جھیل کے خوب صورت نظارے دیکھنے والوں کا دل موہ لیتے ہیں۔
ایک مختصر سا چڑیا گھر بھی چھانگا مانگا کی زینت ہے۔ طرح طرح کے مشروبات اور کھانے دستیاب ہیں۔ ایک چھوٹا سا ریسٹ ہاؤس بھی ہے جس میں سرکاری افسران قیام کرتے ہیں۔ عمارتی لکڑی بھی دست یاب ہے۔
چھانگا مانگا جنگل مختلف نوعیت کے درختوں سے مزین ہے۔
(کتاب ’’انوارِ پاکستان، پاکستان کے بارے میں مختصر انسائیکلو پیڈیا‘‘ از ڈاکٹر ہارون الرشید تبسم، مطبوعہ ’’نیشنل بک فاؤنڈیشن‘‘، سنہ اشاعت نومبر 2017ء کے صفحہ 111 اور 112 سے انتخاب)