ادب برائے زندگی میں اُس ادب کو پروان چڑھانے کی بات کی جاتی ہے جو کہ زندگی کے حوالے سے اُمید، مقصد اور اِفادیت کا حامل ہو۔
ادب کو زندگی کا حسن سنوارنے اور نکھارنے کے لیے ذریعہ بنایا جائے۔ ادب زندگی کے حوالے سے ہماری معلومات میں اضافہ کرے اور بہتر زندگی گزارنے کا لائحہ عمل پیش کرے۔ سر سید تحریک کے زیرِ اثر ادیبوں نے ادب میں مقصدیت کی بات کی اور ترقی پسند تحریک نے اُردو ادب میں ادب برائے زندگی کا نظریہ پیش کیا۔
(ڈاکٹر محمد اشرف کمال کی تالیف ’’تنقیدی نظریات اور اصطلاحات‘‘ کے صفحہ نمبر 167 سے انتخاب)