کیتھارسس (Catharsis) تنقید کی ایک اہم اصطلاح ہے۔
ارسطو نے سب سے پہلے بوطیقا (Poetics) میں المیہ کے بیان میں یہ اصطلاح استعمال کی اور اسے جذباتِ ترحم اور خوف کی تطہیر کا نام دیا۔ اس کا ترجمہ "تزکیۂ نفس” کیا گیا ہے۔
ارسطو کے نظریۂ تزکیۂ نفس کی بنیاد پر ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہ شاعری اور شاعر دونوں کے جذبات کا تزکیہ کرتی ہے۔ شاعر کا تزکیہ، شعر کہہ کر اور قاری کا شعر پڑھ کر ہوتا ہے، جب کہ افلاطون نے کہا تھا کہ المیہ ذہنی انتشار پیدا کرتا ہے۔
ارسطو کے تزکیۂ نفس کے نظریے سے قطعِ نظر "کیتھارسس” کی اصطلاح اس فشار اور دباؤ سے چھٹکارے کا نام ہے، جو شاعر کو تخلیقی عمل کے دوران میں مضطرب رکھتا ہے۔ گویا "کیتھارسس” وہ اطمینان ہے جو تخلیقِ کار کو نصیب ہوتا ہے۔ اظہارِ کامل کو "کیتھارسس” کہنا چاہیے۔
(پروفیسر انور جمال کی تصنیف ادبی اصطلاحات مطبوعہ نیشنل بُک فاؤنڈیشن، صفحہ نمبر 149 سے انتخاب)