اکبر کے کہنے پر بیربل نے ایک تصویر چھے دنوں میں بنا کر اُسے پیش کی۔ اکبر نے اپنے دوسرے آٹھ درباریوں سے کہا کہ وہ تصویر پر رائے دیں۔ ان میں سے ہر ایک نے ایک ایک جگہ پر نقطہ ڈالا اور کہا کہ تصویر یہاں سے ٹھیک نہیں۔ بیربل نے ان سے کہا کہ وہ سب ایسی ہی تصویر بنا کر دیں۔ جس میں کوئی غلطی نہ ہو، مگر کوئی شخص آگے نہ بڑھا۔ اکبر نے ڈوبی ہوئی نظروں سے انہیں دیکھا اور کہا ’’نکتہ چیں۔‘‘ (احمد فرہاد کی ترجمہ و تالیف شدہ کتاب ’’کامیابی‘‘ مطبوعہ ’’رُمیل ہاؤس آف پبلی کیشنز‘‘ پہلی جلد، صفحہ نمبر 108 سے انتخاب)