موسمِ سرما کا آغاز ہوچکا ہے۔ آنے والے دنوں میں موسم انتہائی خشک اور بارش نہ ہونے کی وجہ سے سخت سے سخت تر ہوتا جائے گا۔ موسمِ سرما آغاز میں اپنے ساتھ کچھ بیماریاں اور مسائل لے کر آتا ہے۔انھی مسائل میں سب سے بڑا مسئلہ سموگ کا ہے۔ خصوصاً شام اور صبح کے اوقات میں یہ صورتِ حال تشویش ناک ہوجاتی ہے۔
سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی ہوا میں نمی کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور ہمسایہ ملک سے دھوئیں کے بادل بھی آنا شروع ہوجاتے ہیں۔ جب درجۂ حرارت کم ہوتا ہے، تو یہ ذرات جم جاتے ہیں اور اس کو اسموگ کا سبب خیال کیا جاتا ہے۔
٭ سموگ ہے کیا؟
سموگ پیلی یا کالی دھند کا نام ہے، جو فضا میں آلودگی سے بنتی ہے۔ سموگ میں باریک ذرات کی بڑی تعداد کو ’’وولٹائل آرگینگ کمپاؤنڈز‘‘ (Volatile Organic Compound) کہا جاتا ہے۔یہ ذرات مختلف گیس،مٹی اور پانی کے بخارات سے مل کر بنتے ہیں۔صنعتوں،گاڑیوں اور کوڑا کرکٹ جلانے سے ’’سلفر ڈائی آکسائیڈ‘‘ (SO2)، ’’نائیٹروجن آکسائیڈ‘‘ (NO) کی بڑی مقدار میں ذرات بھی ہوا میں شامل ہو جاتے ہیں اور جب سورج کی کرنیں ان گیس اور ذرات پر پڑتی ہیں، تو یہ سموگ کی شکل اختیار کر کے فضا کو آلودہ کر دیتی ہیں۔اس کے علاوہ جب سردیوں میں ہوا کی رفتار کم ہوتی ہے، تو دھواں اور دھند جمنے لگتے ہیں اور یوں نتیجہ سموگ کی شکل میں نکلتا ہے۔
٭ سموگ کے نقصانات کیا ہیں؟
سموگ سے اگر ایک طرف دمہ (سانس لینے میں شدید دشواری) کا عارضہ لاحق ہوتا ہے، تو دوسری طرف یہ پھیپڑوں کے انفیکشن کا بھی باعث بنتا ہے۔
دیگر نقصانات میں:
٭ آنکھیں اور جلد:۔ آنکھوں میں جلن اور الرجی ہوتیہے۔
٭ معذور افراد اور بچے:۔ بوڑھے افراد اور بچے سموگ سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
٭ دائمی بیماریاں:۔ طویل مدتی نمایش سے پھیپڑوں کو نقصان پہنچتا ہے اور کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
٭ فضائی آلودگی:۔ سموگ فضا کو زہریلا بناتی ہے اور فضائی آلودگی کی شرح کو بڑھاتی ہے۔
اب آتے ہیں سموگ سے بچاو کے احتیاطی تدابیر کی طرف:
٭ ماسک کا استعمال:۔ سموگ سے بچاو کے لیے ضروری ہے کہ گھر سے باہر نکلنے سے پہلے ماسک کا استعمال کریں۔
٭ چشمے کا استعمال:۔ آنکھوں کی حفاظت کے لیے چشمے کا استعمال ضرور کریں۔ کیوں کہ اسموگ میں موجود گیسوں کا مجموعہ آنکھوں کے مختلف امراض میں مبتلا کر سکتا ہے۔
٭ نظر کی عینک:۔ کانٹیکٹ لینز کی بہ جائے نظر کی عینک کو ترجیح دیں۔
٭ تمباکو نوشی سے اجتناب:۔ تمباکو نوشی یا تو مکمل طور پر ترک کریں یا کم کردیں۔
٭ پانی کا استعمال:۔ زیادہ سے زیادہ پانی پئیں اور گرم چائے کا استعمال کریں۔
٭صفائی کا خیال:۔ باہر سے گھر آنے کے بعد اپنے ہاتھ، چہرے اور جسم کے کھلے حصوں کو صابن سے دھوئیں۔
٭کھڑکیاں اور دروازے بند رکھیں:۔ اپنے گھر کی کھڑکیاں اور دروازے بند رکھیں۔نیز کھڑکی اور دروازے کے کھلے حصوں پر گیلا کپڑا یا تولیہ رکھیں۔
٭گاڑی کی رفتار:۔ گاڑی چلاتے ہوئے رفتار دھیمی رکھیں اور حدِ نگاہ کم ہونے پر ’’فوگ لائٹس‘‘ کا استعمال کریں۔
٭بلا ضرورت مت گھومیں:۔ بازاروں،گلیوں یا سٹرکوں پر فالتو پھرنے سے اجتناب برتیں۔
دیگر تدابیر:
٭ گھر کی صفائی جھاڑو کے بہ جائے گیلے کپڑے سے کریں۔
٭ زیادہ ٹھنڈے مشروبات سے اجتناب برتیں۔
٭ گھر کے باہر پانی کا چھڑکاو کرتے رہیں۔
٭ تمام سٹرکوں اور گلیوں میں صفائی کا خیال رکھا جائے۔
٭ تعمیراتی سائٹس پر گردو غبار کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
٭ جنریٹر اور زیادہ دھواں خارج کرنے والی گاڑیوں کو ٹھیک کروایا جائے۔
جاتے جاتے اتنا ہی کہوں گا کہ موسمِ سرما میں اپنی صحت اور سانس دونوں کا خیال رکھیں۔ کیوں کے صحت مند پھیپڑے ہی صحت مند زندگی کی ضمانت ہیں۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔










