زمرد اہلِ سوات کا، فائدہ کسی اور کا

Blogger Ghufran Tajik

سوات کی حسین وادی صرف اپنی قدرتی خوب صورتی، سرسبز پہاڑوں اور ٹھنڈے چشموں کی وجہ سے مشہور نہیں، بل کہ یہاں کی زمین کے نیچے بھی قدرت نے ایک نایاب خزانہ چھپا رکھا ہے…… زمرد! دنیا بھر میں سوات کا زمرد اپنی چمک، رنگت اور نایابیت کے باعث سب سے قیمتی جواہرات میں شمار ہوتا ہے۔
مگر افسوس……! جس دھرتی نے یہ قیمتی تحفہ دیا، اُس کے باسی آج بھی غربت اور معاشی کم زوری کا شکار ہیں۔ باہر سے آنے والے سرمایہ کار لاکھوں اور کروڑوں کی انویسٹمنٹ کرتے ہیں، مٹی سے قیمتی پتھر تک پہنچ کر دنیا بھر میں اسے فروخت کرتے ہیں، جب کہ سوات کے مقامی لوگ اسی زمرد کی کانوں کے قریب ہوکر بھی صرف دو وقت کی روٹی کے لیے محنت کرتے ہیں۔
اصل مسئلہ یہ نہیں کہ باہر کے لوگ کماتے ہیں، بل کہ یہ ہے کہ ہم خود اپنے وسائل کو سونا بنانے کا ہنر نہیں جانتے۔
سوات کے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ صرف مزدور بننے کے بہ جائے زمرد کی کٹنگ، پالشنگ اور جیولری ڈیزائننگ جیسے ہنر سیکھیں۔ اگر سرمایہ نہیںِ تو ہنر تو حاصل کیا جاسکتا ہے۔ زمرد صرف کان سے نکالنے تک محدود نہیں، بل کہ اُس کی تراش خراش ہی اُسے لاکھوں کا بنا دیتی ہے۔آج وقت ہے کہ سوات کے لوگ خود اپنی زمین کے خزانوں کے مالک بنیں۔
حکومت اور نجی اداروں کو بھی چاہیے کہ زمرد سے متعلق تربیتی مراکز، جیولری ڈیزائن اسکول اور مقامی انویسٹمنٹ پلیٹ فارم قائم کریں، تاکہ مقامی افراد کو روزگار بھی ملے اور یہ قیمتی دولت سوات سے باہر کے ہاتھوں کے بہ جائے سوات کے لوگوں کے ہاتھوں میں آئے ۔
اے وادیِ سوات کے باسیو……!قدرت نے تمھیں زمرد جیسا اَن مول خزانہ دیا ہے، اسے پہچانو۔
جس کے پاس سرمایہ ہے ، وہ انویسٹ کرے۔ جس کے پاس سرمایہ نہیں، وہ ہنر سیکھے۔
اے اہلِ سوات! زمرد کی مٹی سے قیمتی پتھر تک کا سفر تمھارا ہونا چاہیے، تاکہ کل کوئی یہ نہ کہے کہ زمرد سوات کا تھا، مگر فائدہ کسی اور نے اُٹھایا۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے