فلو عام طور پر ہر سال سردیوں میں ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے اسے بعض اوقات موسمی فلو بھی کہا جاتا ہے۔
یہ ایک انتہائی متعدی بیماری ہے، جس کی علامات بہت جلد ظاہر ہوتی ہیں۔ فلو، انفلوئنزا وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے، جو سانس کی نالی اور پھیپڑوں کو متاثر کرتے ہیں۔ اور چوں کہ یہ وائرس کی وجہ سے ہے، بیکٹیریا کی وجہ سے نہیں۔ اس لیے اینٹی بائیوٹکس سے اس کا علاج نہیں ہوسکتا۔ تاہم، اگر فلو ہونے سے پیچیدگیاں پیدا ہوجائیں، تو اینٹی بائیوٹک کی ضرورت پڑسکتی ہے۔
فلو کا ایک سخت حملہ شدید زکام سے کہیں زیادہ برا ہوسکتا ہے۔ فلو کی سب سے عام علامات میں بخار، سردی، سر درد، جوڑوں اور پٹھوں میں درد اور انتہائی تھکاوٹ شامل ہیں۔
٭ فلو کیا نقصان پہنچاسکتا ہے؟
لوگ بعض اوقات سمجھتے ہیں کہ فلو شدید زکام ہی ہے، لیکن فلو لگنا اکثر نزلہ زکام سے کہیں زیادہ برا ہوسکتا ہے اور آپ کو کچھ دن بستر پر رہنے کی ضرورت پڑسکتی ہے۔ اس طرح کچھ لوگ فلو کے اثرات کا زیادہ شکار ہوتے ہیں، اُن کے لیے یہ زیادہ سنگین بیماریوں جیسے ’’برونکائٹس‘‘ اور نمونیا کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے، یا پہلے سے موجود کسی حالت یعنی عارضے کو مزید خراب کرسکتا ہے۔ بدترین صورتوں میں فلو کے نتیجے میں اسپتال میں قیام یا حتی کہ موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔
٭ فلو کا شکار کیسے ہوسکتے ہیں؟
جب کسی متاثرہ شخص کو کھانسی یا چھینکیں آتی ہیں، تو وہ تھوک کی چھوٹی چھوٹی بوندوں میں فلو وائرس کو وسیع علاقے میں پھیلاتے ہیں۔ پھر سانس کے ذریعے اندر لے جاتے ہیں یا ان سطحوں کو چھونے سے بیمار پڑسکتے ہیں، جہاں پہ یہ بوندیں گری تھیں۔ کھانسی یا چھینک آنے پر آپ اپنے منھ اور ناک کو ڈھانپ کر وائرس کے پھیلاو کو روک سکتے ہیں۔ وائرس لگنے کے خطرے کو کم کرنے کے لیے آپ اپنے ہاتھ کثرت سے دھوئیں یا ’’ہینڈ جیلز‘‘ کا استعمال کریں۔
٭ ہم فلو سے اپنے آپ کو کیسے بچاسکتے ہیں؟
فلو غیر متوقع ہے۔ ویکسین کسی بھی وائرس کے خلالف بہترین تحفظ فراہم کرتی ہے، جو شدید بیماری کا سبب بن سکتی ہے۔ فلو کا سبب بننے والے سب سے زیادہ ممکنہ وائرس کی نشان دہی فلو کے سیزن سے پہلے ہی کردی جاتی ہے اور اس کے بعد ان فلو وائرس کی اقسام کا مقابلہ کرنے والی ویکسین بنائی جاتی ہے۔ یہ ویکسینز موسمِ خزاں اور سرما میں زیادہ اِفادیت کی حامل ہوتی ہیں۔
کن افراد کو فلو ویکسین لگانی چاہیے؟
٭ آپ کو فلو کی ویکسین لگوانی چاہیے، اگر آپ خاتون ہیں اور حاملہ بھی ہیں۔
٭ آپ کو اگر طویل المدتی عارضہ لاحق ہو جیسے کہ دل کا عارضہ۔
٭ سینے کی شکایت یا سانس لینے میں دشواری، بہ شمول برونکائٹس یا بعض لوگوں میں دمہ۔
٭ گردے کی بیماری۔
٭ کینسر کا مریض یا وہ ادویہ جس کی وجہ سے قوتِ مدافعت کم زور ہو۔
٭ جگر کی بیماری۔
٭ سٹروک یا فالج کا مریض۔
٭ ذیابیطس۔
٭اعصابی عارضہ مثال ’’ملٹی پل سکلیروسیس۔‘‘
٭ سیکھنے کی معذوری۔
٭ سنگین بھاری وزن، 40 اور اس سے اوپر کا بی ایم آئی۔
درجِ بالا عارضوں کی دی گئی فہرست حتمی نہیں۔ یہ ہمیشہ ایک طبی فیصلہ ہوتا ہے۔ فلو کے پھیلنے سے پہلے موسم خزاں یا سرما کے اوائل میں فلو ویکسیی نیشن کروانا بہتر ہے۔ ستمبر، اکتوبر فلو ویکسین لگانے کے لیے گولڈن مہینے ہیں۔ یاد رکھیے کہ آپ کو ہر سال اس کی ضرورت ہوتی ہے۔ لہٰذا یہ مت فرض کریں کہ آپ محفوظ ہیں۔ کیوں کہ آپ نے گذشتہ سال ویکسین کرائی تھی۔
واضح رہے کہ صحت مند پھیپڑے ہی صحت مند زندگی کی ضمانت ہیں۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔










