قارئین! چلیے، آج سوات کے قومی اسمبلی کے حلقوں کا تھوڑا سا جائزہ لیتے ہیں۔
سوات کے قومی اسمبلی کے تین حلقوں میں این اے 2 پر 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں کانٹے دار مقابلے کا امکان ہے۔ اس حلقے سے مختلف سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کی تعداد 9 ہے، لیکن اس حلقے میں اصل مقابلہ مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر انجینئر امیر مقام، تحریکِ انصاف کے سابق ایم این اے اور پیپلز پارٹی کے موجودہ امیدوار ڈاکٹر حیدر علی، پچھلے الیکشن میں پیپلز پارٹی اور 8 فروری کے انتخابات کے لیے تحریکِ انصاف (آزاد) کے اُمیدوار ڈاکٹر امجد علی خان، اے این پی کے سابق صوبائی وزیر محمد ایوب خان اشاڑے، جماعت اسلامی کے نوید اقبال شال دا اور جے یو آئی (ف) کے مولانا عبدالغفور کے درمیان ہے۔
فیاض ظفر کی دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کیجیے:
https://lafzuna.com/author/fayaz-zafar/
اس حلقے میں کل رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد 485400 ہے، جن میں 265578 مرد اور 219822 خواتین ووٹر ہیں۔
اس طرح اس حلقے میں کُل پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد 341 ہے، جن میں 60 مردوں اور 50 خواتین کے لیے ہیں۔ کُل پولنگ بوتوں کی تعداد 341 ہے۔
اس حلقے سے 2018ء کے انتخابات میں اُس وقت تحریکِ انصاف اور موجودہ پیپلز پارٹی کے امیدوار ڈاکٹر حیدر علی نے 61687 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی۔ دوسرے نمبر پر ن لیگ کے امیر مقام نے 41125 ووٹ لیا جب کہ جماعتِ اسلامی کے نوید اقبال نے 18088 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔
اس طرح 2013ء کے انتخابات میں اس حلقہ سے تحریکِ انصاف کے امیدوار سلیم الرحمان نے 49887 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی۔ دوسرے نمبر پر ن لیگ کے امیر مقام نے 32853 اور جے یو آئی کے حفیظ الرحمان نے16639 ووٹ حاصل کیا تھا۔
2008ء کے انتخابات میں اس حلقے سے پیپلز پارٹی کے امیدوار سید علاؤ الدین نے 24063 ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی تھی۔ دوسرے نمبر پر ق لیگ کے شجاعت علی خان نے 16337 اور آزاد امیدوار شیر بہادر خان ایڈوکیٹ نے 7894 ووٹ حاصل کیا تھا۔
2002ء کے انتخاب میں اس حلقے سے ایم ایم اے کے امیدوارڈاکٹر فضل سبحان نے 67085 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی تھی۔ دوسرے نمبر پر ق لیگ کے شجاعت علی خان نے15680 اور تیسرے نمبر پر پیپلز پارٹی کے امیدوار سلیم الرحمان نے 10867 ووٹ حاصل کیا تھا۔
اس حلقے میں نمایاں علاقے کالام، بحرین، مدین، فتح پور، خوازہ خیلہ، چارباغ، ملم جبہ، سنگوٹہ، کوکاری اور جامبل شامل ہیں۔
سوات میں قومی اسمبلی کا دوسرا حلقہ این اے 3 اہمیت کا حامل ہے۔ کیوں کہ اس حلقہ سے دو سابق وزرائے اعظم (تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان اور ن لیگ کے صدر میاں شہباز شریف)، سابق گورنر سرحد و بلوچستان میاں گل اورنگزیب المعروف ولی عہد اور سابق وفاقی وزیرِ مواصلات مراد سعید بھی الیکشن لڑچکے ہیں۔ اس حلقہ میں 8 فروری کے انتخابات کے لیے کُل 12 امیدوار ہیں، جن میں ن لیگ کے واجد علی خان، پیپلز پارٹی کے شہزادہ شہر یار امیر زیب، آزاد امیدوار (پی ٹی آئی) سلیم الرحمان، اے این پی کے ڈاکٹر شیر باز خان، جے یو آئی کے ڈاکٹر قیصر خان، جماعت اسلامی کے اختر علی خان اور پی ٹی آئی (پ) کے عثمان غنی کے درمیان مقابلہ ہوگا۔
اس حلقہ میں کل رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد 462681 ہے، جن میں 251365 مرد اور 211325 خواتین ووٹر شامل ہیں، جن کے لیے 309 پولنگ سٹیشن اور 1026 پولنگ بوتھ بنائے جائیں گے۔
2018ء کے انتخابات میں اس حلقہ سے تحریکِ انصاف کے امیدوار سلیم الرحمان نے 68280 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی تھی۔ دوسرے نمبر پر ن لیگ کے صدر میاں شہباز شریف نے 22758 اور تیسرے نمبر پر پیپلز پارٹی کے شہزادہ شہر یار امیر زیب نے 22051 ووٹ حاصل کیا تھا۔
2013ء کے انتخابات میں اس حلقہ سے تحریکِ انصاف کے امیدوار مراد سعید نے 88513 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی تھی۔ دوسرے نمبر پر ن لیگ کے سید محمد علی شاہ باچا لالا نے 24212 اور تیسرے نمبر پر جے یو آئی کے امیدوار مولانا نظام الدین نے 21062 ووٹ حاصل کیا تھا۔
2008ء کے انتخابات میں اس حلقہ سے اے این پی کے مظفر الملک کاکی خان نے 19860 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی تھی۔ دوسرے نمبر پر آزاد امیدوار شہزادہ عدنان اورنگزیب نے 17253 اور تیسرے نمبر پر پیپلز پارٹی کے سلیم الرحمان نے 12774 ووٹ حاصل کیا تھا۔
2002ء کے انتخابات میں اس حلقہ سے ایم ایم اے کے قاری عبدالباعث نے 65608 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی۔ دوسرے نمبر پر ق لیگ کے شہزادہ عدنان اورنگزیب نے 18265 اور تیسرے نمبر پر تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے 6060 ووٹ حاصل کیا تھا۔ اس حلقہ میں مینگورہ شہر، سلام پور مرغزار، بریکوٹ لنڈاکے اور کبل خاص کے علاقے شامل ہیں۔
سوات کے تیسرے اور قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 4 سے سابق وزیرِ اعلا محمود خان سمیت 20 اُمیدوار الیکشن میں مد مقابل ہیں۔ اس حلقہ میں کل رجسٹرڈ ووٹ کی تعداد 529791 ہے، جس میں 287377 مرد اور 242414 خواتین ووٹر شامل ہیں۔
8 فروری کے انتخابات کے لیے اس حلقہ میں 210 پولنگ اسٹیشن اور 1190 پولنگ بوتھ بنائے جائیں گے۔
اس حلقہ میں سابق وزیرِ اعلا محمود خان، اے این پی کے برگیڈئر (ر) محمد سلیم خان (فرزندِ افضل خان لالا)، آزاد اُمیدوار (پی ٹی آئی) سہیل سلطان ایڈوکیٹ، پیپلز پارٹی کے کمال خان شمع خیل، جماعت اسلامی کے ڈاکٹر فضل سبحان، جے یو آئی کے قاری رحیم اللہ اور آزاد اُمیدوار (پی ٹی آئی) محمد خان نظر آباد کے درمیان مقابلہ ہوگا۔
این اے 4 سوات کا نیا حلقہ ہے، جو 2018ء کے عام انتخابات میں بنا تھا۔ اُن انتخابات میں اِس حلقہ سے تحریکِ انصاف کے مراد سعید 71600 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔ دوسرے نمبر پر اے این پی کے برگیڈئر (ر) محمد سلیم خان نے 30975 اور تیسرے نمبر پر جے یو آئی کے قاری محمود نے 17542 ووٹ حاصل کیا تھا۔
اس حلقہ میں تحصیلِ مٹہ مکمل اور تحصیلِ کبل کے بیشتر علاقے شامل ہیں۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔