دریائے سوات میں اونچے درجے کا سیلاب، کئی پُل بہہ گئے (خصوصی رپورٹ)

مسلسل بارشوں سے دریائے سوات اور ندیوں میں طغیانی اور سیلابی صورتحال سے کئی پل خس و خاشاک کی طرح بہہ گئے۔ دوسری طرف دریا کے کنارے بعض علاقوں کے لوگوں نے نقلِ مکانی شروع کردی۔ محکمۂ ایری گیشن کے فلڈ سیل کے مطابق منگل کی صبح خوازہ خیلہ کے مقام پر دریائے سوات میں پانی کا بہاؤ 35710 کیوسک اور اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا، جب کہ دوپہر کو پانی کا بہاؤ 51280 کیوسک رہا۔
سوات کے سیاحتی علاقوں میں موجود سیاحوں کو انتظامیہ نے سیلابی صورتحال کے پیشِ نظر سوات چھوڑنے کا حکم دیااور دریا کنارے تعمیر شدہ ہوٹلوں کو بند کردیا۔ مدین اور دریائے سوات کے کنارے آبادیوں سے لوگوں نے نقلِ مکانی شروع کردی۔
مدین کے علاقہ بیلہ میں سیلابی ریلے نے تین رابطہ پل بہادیے، جس کی وجہ سے اکثر علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔
مینگورہ کے نواحی علاقے وتکے میں بارش کی وجہ سے گودام پر تودہ گرنے سے پانچ افراد زخمی ہوگئے۔
مرغزار میں دیورا گرنے سے مالکِ مکان شدید زخمی ہوگیا، جس کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
چارباغ میں مکان کی چھت گرنے سے دو بچے زخمی ہوگئے جن کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
مدین کے علاقہ جرے میں سیلابی ریلے میں پھنسے13 افراد کو با حفاظت نکال لیا گیا۔ محکمۂ موسمیات کے مطابق آج بدھ اور کل جمعرات کو بھی سوات میں تیز بارش کا امکان ہے۔
اس طرح دریائے سوات میں سیلابی ریلے میں لکڑیاں پکڑتے ہوئے دو افراد ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔ تحصیل مٹہ کے علاقہ راحت کوٹ میں 55 سالہ فضل واحد دریا میں لکڑیاں پکڑ رہا تھا کہ سیلابی ریلے میں بہہ گیا جس کی لاش کی تلاش جاری ہے۔ کالا کوٹ بانڈہ میں 22 سالہ اعجاز بھی لکڑیاں پکڑتے ہوئے ڈوب کر جاں بحق ہوگیا، جس کی لاش مقامی لوگوں نے نکال لی۔
مدین کے علاقہ شاہ گرام میں سیلابی ریلے میں لاپتا بچی کی لاش دریا سے مل گئی۔ ڈی ایس پی حبیب اللہ کے مطابق چالیار میں چھے سالہ ثمینہ کی لاش برآمد ہوئی۔ 28 اگست کو سیلابی ریلے میں اب تک نو افراد کی لاشیں برآمد ہوچکی ہیں۔ دو افراد تاحال لاپتا ہیں۔