جب تیرے شہر سے گزرتا ہوں (چھٹا حصہ)

کلر کہار سالٹ رینج میں سڑک بنانے کے لیے جس انداز میں پہاڑوں کا سینہ چاک کیا گیا، وہ پاکستانی انجینئرنگ کے میدان کا عجوبہ ہے۔ یہی پرسطح مرتفع کے ڈھلوان سے آہستہ آہستہ اُترتے ہیں۔ یہ اُترائی بڑی گاڑیوں کے ڈرائیورز کے لیے بڑی وبالِ جاں ہے۔ لوڈڈ ٹرکوں کے ڈرائیور ز اِس اُترائی […]

عمران خان، شہرِ ناپرساں کے بادشاہ

پاکستان میں جب کسی حکومت کو برطرف کیا جاتا ہے، یا کسی وزیر، مشیر اور گورنر کو اپنے منصب سے ہٹایا جاتا ہے، تو اس پر کرپشن کا الزام لگا دیا جاتا ہے، اور برطرفی اور سبک دوشی کا یہ بیا نیہ 1947ء سے چلا آرہا ہے۔ پی ٹی آئی کی اس دفعہ جن وزرا […]

مرے کو ماریں شاہ مدار (کہاوت کا پس منظر)

غریب ہی کو ہر شخص ستاتا ہے۔ مصیبت پر مصیبت آتی ہے۔ یہ کہاوت اس وقت کہی جاتی ہے جب کوئی شخص تکلیف یا مصیبت میں گرفتار ہو جائے اور اس پر کوئی دوسری نئی مصیبت وارد ہوجائے یا اس پر کوئی ظلم کیا جائے، تو لوگ کہتے ہیں ’’مرے کو ماریں شاہ مدار‘‘ مگر […]

سبطِ علی صباؔ کا ضرب المثل شعر جو غلط پڑھا جاتا ہے

دیوار کیا گری مرے خستہ مکان کی لوگوں نے میرے صحن میں رستے بنا لیے ’’اردو غزل‘‘ (انتخاب: 1979ء تا 1976ء)، اکادمی ادبیاتِ پاکستان، اسلام آباد، اگست 1980ء، صفحہ 527۔ اکثر اصحاب مصرعِ اولیٰ اس طرح پڑھتے ہیں: دیوار کیا گری مِرے کچے مکان کی شاعر، سبطِ علی صباؔ نے لفظ ’’کچے‘‘ کے بجائے ’’خستہ‘‘ […]