سرتور فقیر

سرتور فقیر کے بارے میں یہ باتیں بھی مشہور ہیں کہ ملاکنڈ کی جنگ کے وقت اس نے لوگوں سے کہا کہ دشمن کی طرف ریت پھینکنا اور جب لوگوں نے ایسا کیا، تو ریت نے بھڑوں کی شکل اختیار کرلی جو دشمن کے پیچھے پڑگئیں۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ جہاد کے وقت وہ اپنی لاٹھی دریا میں ڈالتے اور لوگوں سے کہتے کہ آنکھیں بند کرکے دریا کو عبور کریں، اور پھر جب وہ آنکھیں کھولتے ، تو دریا کے دوسرے کنارے پر خود کو کھڑا پاتے ۔ لیکن یہ بھی مشہور ہے کہ جب بھی وہ دریا پار کرتے ، تو کشتی کی مدد حاصل کرتے ۔

سرتور فقیر کا اپنا نام سعد اللہ خان تھا۔ وہ لیونے ملا، لیونے فقیر یا ملا مستان بھی کہلایا جاتا تھا۔ برسوات میں وہ ’’سر تور فقیر‘‘ کے نام سے مشہور تھا۔ جنون کی حد تک انگریز حکومت کا مخالف تھا۔ اس لئے ’’ملا مستان‘‘ یا ’’لیونے ملا‘‘ کہلایا۔ پہلے پہل اسے برسوات میں ’’بونیر […]

ڈاکٹر رتھ فاؤ کی خدمات

ڈاکٹر رتھ فاؤ

ڈاکٹر رتھ فاؤ جرمن پاکستانی فزیشن تھی۔ ان کا پورا نام ’’رتھ کتھرینہ مارتھا فاؤ‘‘(Ruth katherina Martha Phau) تھا۔پچاس سال تک پاکستانی عوام کی خدمت کرتی ہوئی جذام کے خلاف لڑتی رہی۔ نو ستمبر 1929ء کو لیپزگ (جرمنی) میں ایک مسیح خاندان میں پیدا ہوئی۔ ان کی چار بہنیں اور ۱یک بھائی تھا۔ دوسری جنگ […]

مادری زبان کا قتل کس نے کیا؟

مادری زبان کا قتل کس نے کیا؟

اپنی مادری زبان پشتو (پختو) پر کچھ رقم کرنے سے پہلے یہ کہنا ضروری سمجھتا ہوں کہ اسے نظرانداز کرنے اور اس سے بخوبی واقفیت نہ رکھنے والے مجرموں کی صف میں سب سے پہلے میں خود کھڑا ہوں۔ تمہید کیا باندھوں! مادری زبان پشتو کا لفظ ہی اتنا میٹھا ہے کہ جس کا حرف […]