پھیپڑوں کے سکڑنے کی بیماری اور علاج

Blogger Doctor Noman Khan Chest Specialist

’’انٹرسٹیشل لنگ ڈیزیز‘‘ (Interstitial lung disease) جسے ہم ’’پھیپڑوں کے سکڑنے کی بیماری‘‘ کہتے ہیں، ایک ایسی بیماری ہے جس میں پھیپڑوں میں ہوا کی تھیلیوں (الویلائی) کے درمیان موجود خلا یعنی ’’انٹرسٹیشیم‘‘ میں دائمی سوزش ہوجاتی ہے اور اس کے نتیجے میں بالآخر یہاں ’’فائیبروسس‘‘ یعنی ’’تار بننے کا عمل‘‘ وقوع پذیر ہوجاتا ہے، جو کہ پھیپڑوں کے سکڑنے کا سبب بنتا ہے۔
عام حالات میں جب ہم سانس لیتے ہیں، تو پھیپڑوں میں ہوا بھرنے کی وجہ سے پھیپڑے ایک خاص حد تک پھیل جاتے ہیں اور ’’ایلاسٹک ریکوائل‘‘ کی وجہ سے دوبارہ سکڑ جاتے ہیں، تاکہ اندر موجود ہوا کو باہر نکال سکے۔ یہ عمل ایک خودکار نظام کے تحت ایک منٹ میں 14 سے لیکر 18 دفعہ تک دُہرایا جاتا ہے۔ ہم کو اس کا احساس کم ہی ہوتا ہے، جب تک ہم بیمار نہ پڑجائیں۔
’’انٹرسٹیشل لنگ ڈیزیز‘‘ میں پھیپڑوں کی ایلاسٹک ریکوائل کی یہ صلاحیت بری طرح متاثر ہوجاتی ہے اور پھیپڑوں میں ہوا بھرنا بہت مشکل ہوجاتا ہے۔ اس بیماری میں مبتلا افراد کو سانس لینے میں دشواری کے ساتھ ساتھ خشک کھانسی کا بھی سامنا ہوتا ہے۔
’’انٹرسٹیشل لنگ ڈیزیز‘‘ کا صحیح میکانزم ابھی تک پوری طرح واضح نہیں، لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ مختلف محرکات کے خلاف مبالغہ آمیز یا غلط سمت میں مدافعتی ردِعمل کی وجہ سے یہ بیماری ہوجاتی ہے۔ کچھ عوامل جو پھیپڑوں کی بیماری میں انفلیمیشن یعنی سوزش کو تیز کرسکتے ہیں، میں بعض دوائیں، انفیکشن، زہریلے مادے اور کچھ دائمی وجوہات شامل ہیں۔ اگر انٹرسٹیشل لنگ ڈیزیز کی وجہ معلوم نہ ہو، تو اس حالت کو "Idiopathic Pulmonary Fibrosis” کہا جاتا ہے۔
اس بیماری کی اقسام:۔ انٹرسٹیشل لنگ ڈیزیز تقریباً 100 سے زیادہ دائمی بیماریوں پر مشتمل ہے، لیکن سب سے زیادہ اور عام طور پر وقوع پذیر ہونے والی اقسام درجِ ذیل ہیں۔ ان میں سے کچھ بیماریاں ایسی ہیں، جن میں فائیبروسس کی وجوہات معلوم ہوتی ہیں، مثلاً:
1:۔ سارکوائڈوسس۔
2:۔ کنکٹیو ٹشوز ریلیٹڈ انٹرسٹیشل لنگ ڈیزیز۔
3:۔ ڈرگ انڈیوزڈ لنگ فائیبروسس۔
4:۔ ہائیپر سینسی ٹیوٹی نمونائیٹس (اس پر تفصیلی بحث اس تحریر پر موجود ہے۔)
5:۔ اکوپیشنل لنگ ڈیزیز، مثلاً: کول ورکرز نیموکونیوسس، سلیکوسس وغیرہ۔
جب کہ کچھ بیماریوں میں فائیبروسس کی وجوہات ابھی تک معلوم نہیں۔ ایسی بیماریوں کو ائیڈیوپیتھیک انٹرسٹیشل نیومونائٹس کے نام سے ایک گروپ میں شامل کردی گئی ہیں جس کے مزید تقریباً سات اقسام ہیں۔ مثلاً:
1:۔ ائیڈیوپیتھیک پلمونری فائیبروسس۔
2:۔ نان سپیسپک انٹرسٹیشل ائیڈیوپیتھیک نمونیا۔
3:۔ اکیوٹ انٹرسٹیشل نمونیا۔
4:۔ کریپٹوجینک آرگنائزینگ نمونیا۔
5:۔ ریسپائریٹری برونکیولائٹس ایسوسیٹد انٹرسٹیشل لنگ ڈیزیز۔
6:۔ ڈیسکومیٹڈ انٹرسٹیشل نمونیا۔
7:۔ لیمپوائڈ انٹرسٹیشل نمونیا۔
ریسپائریٹری برونکیولائٹس ایسوسیٹڈ انٹرسٹیشل لنگ ڈیزیز اور ڈیسکومیٹیو انٹرسٹیشل نمونائیٹس زیادہ تر سگریٹ پینے والے افراد میں ہوتی ہیں اور سگریٹ چھوڑنے سے ٹھیک ہوجاتی ہیں، لیکن کبھی کبھار سٹیرائڈز کی ضرورت بھی پڑسکتی ہے۔
علاج:۔ عام طور پر انٹرسٹیشل لنگ ڈیزیز کا کوئی تسلی بخش علاج ممکن نہیں، تاہم کچھ اقسام میں علاج بہت حد تک کام یاب ہوتا ہے۔ خاص کر ان بیماریوں میں جن کی وجوہات معلوم ہو اور بروقت پتا لگاکر فائیبروسس کے عوامل کو ہٹایاجائے۔ ایسی بیماریوں میں وجوہات/ عوامل کو ہٹانے سے یا تو بیماری بالکل ٹھیک ہوجاتی ہے، یا اس کی شدت کافی حد تک کم ہوجاتی ہے۔ مثلاً: اگر کسی شخص کو ڈرگز کی وجہ سے انٹرسٹیشل نمونائیٹس شروع ہوجائے اور فائیبروسس کی سٹیج تک پہنچنے سے پہلے پتا لگایا جائے، تو ڈرگز روکنے سے یہ عمل بھی رُک جاتا ہے…… لیکن زیادہ تر بیماریاں ناقابلِ علاج ہوتی ہیں۔ ایسی صورت میں درجِ ذیل اقدامات کیے جاتے ہیں:
1:۔ عام طور پر "Corticosteroid” ادویہ انفلیمشن/ سوزش کو کم کرنے کی کوشش میں دی جاتی ہیں۔
2:۔ بعض اوقات قوتِ مدافعت کو دبانے والی دوائیں، جیسے: "azathioprine” یا "Cyclophosphamide” بھی دی جاتی ہیں ۔ یہ ادویہ یا تو سٹیرائڈز کے ساتھ مل کر، یا سٹیرایڈ علاج کے کورس کے بعد دی جاتی ہیں۔
3:۔ انٹرسٹیشل لنگ ڈیزیز والے کچھ مریض روزانہ کام کاج کو بہتر بنانے کے لیے آکسیجن تھراپی اور سانس کی تھراپی (پلمونری ری ہیب لی ٹیشن) سے بھی فائدہ اٹھاتے ہیں۔
4:۔ انٹرسٹیشل لنگ ڈیزیز میں مبتلا افراد کے لیے تمباکو نوشی ترک کرنا اہم ہے۔
5:۔ سنگین صورتوں/ آخری سٹیج میں بعض مریضوں میں پھیپپڑوں کی پیوند کاری پر غور کیا جاسکتا ہے۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے