شوگر کے مریض روزہ رکھتے وقت یہ احتیاط برتیں

ڈان اردو سروس کی ایک حالیہ مفصل رپورٹ کے مطابق شوگر ٹائپ ون کے مریضوں کو ہر گز روزہ نہیں رکھنا چاہیے جب کہ ٹائپ ٹو کے مریضوں کو اپنے معالج سے مشورہ کرکے ہی روزہ رکھنا چاہیے۔
رپورٹ میں یہ بھی درج ہے کہ شوگر لیول میں کمی کی صورت میں لوگوں کو بہت زیادہ پسینہ آنے، سردی لگنے، انتہائی شدید بھوک، بینائی دُھندلانے، دل کی دھڑکن کی رفتار میں تیزی اور سر چکرانے جیسی علامات کا سامنا ہوسکتا ہے۔ دوسری جانب شوگر لیول میں اضافے کی صورت میں مریض کو خشکی اور بار بار پیشاب کی علامات کا سامنا ہوتا ہے۔ طبی ماہرین نے ایسے افراد کو مشورہ دیا ہے کہ وہ پروٹین اور فائبر سے بھرپور غذا کا استعمال کریں جب کہ میٹھے کھانوں اور کیفین سے گریز کریں۔