کورونا اور فلو کے دُہرے انفیکشن کو ’’فلورونا‘‘ (Flurona) کہا جاتا ہے، یعنی بہ یک وقت فلو اور کورونا کا انفیکشن ہوجائے، تو اسے ’’فلورونا‘‘کہتے ہیں ۔ دنیا کا پہلا ’’فلورونا کیس‘‘ حال ہی میں اسرائیل میں سامنے آیا تھا۔
سب سے پہلے یہ جان لیں کہ فلورونا، کورونا کا نیا ’’ویرینٹ‘‘ نہیں۔ جیسے کہ پہلے بتایا گیا کہ ایک ہی وقت میں فلو اور کورونا سے ہونے والا دوہرا انفیکشن ہی فلورونا کہلاتا ہے۔
٭ فلورونا کیسے پھیلتا ہے؟:۔ یہ دونوں وائرس (کورونا اور فلورونا) سانس کی بوندوں یا ایروسول کے ذریعے پھیلتے ہیں، جو بات کرنے، چھینکنے یا کھانسنے سے خارج ہوتے ہیں۔ سانس لینے پر یہ بوندیں منھ یا ناک کے ذریعے جسم کے اندر پہنچ سکتی ہیں۔
٭ فلورونا کی اہم علامات:۔
1) بخار اور سردی لگنا:۔ اچانک تیز بخار اور ٹھنڈ لگنے کا احساس فلورونا کی علامات میں سے ہے۔
2) جسم اور پٹھوں میں درد:۔ جسم اور پٹھوں میں اٹھنے والا شدید درد جو تکلیف کا باعث بنتا ہے۔
3) کھانسی اور گلے کی سوزش:۔ عام طور پر خشک اور مستقل کھانسی اور گلے میں خراش کا ہونا۔
4) سر درد:۔ فلورونا میں سر درد عام اور شدید نوعیت کا ہوسکتا ہے۔
5) تھکاوٹ:۔ شدید کم زوری اور تھکاوٹ محسوس ہونا بھی فلورونا کی علامات میں سے ہیں۔
6) ناک بہنا یا بند ہونا:۔ ناک بہنا یا بند ہونا بھی نزلہ زکام کی طرح عام علامات میں سے ہیں۔
7) الٹی اور اسہال:۔ الٹی اور اسہال کی علامات بالغوں کے مقابلے میں بچوں میں زیادہ عام ہیں۔
٭ فلورونا کا علاج:۔ نزلہ زکام اور فلو کے لیے وائرس ذمے دار ہیں۔ اس لیے:
1) اینٹی بائیوٹکس ان بیماریوں کا علاج یا روک تھام کرنے کے قابل نہیں۔ فلو زیادہ تر لوگوں کے لیے بے ضرر ہوتا ہے۔ اس لیے مریض کو کچھ دنوں کے لیے بستر پر آرام کرنا چاہیے۔
2) اس کے ساتھ کمرے کے درجۂ حرارت پر پانی اور جوس جیسے صحت بخش سیال پئیں۔
3) الکحل اور کولڈ ڈرنکس کے استعمال سے پرہیز کریں۔
4) صحت مند غذائیں، جیسے سبزیاں اور پھل کھائیں۔ جنک اور اسٹریٹ فوڈ کھانے سے گریز کریں۔
5) وقت پر ویکسین کروائیں۔
6) کھانستے یا چھینکتے وقت اپنے منھ کو ڈھانپیں۔
7) ہاتھ دھوئیں۔
8) اپنے ماحول کو صاف رکھیں۔
9) اپنی ناک، منھ اور آنکھوں کو چھونے سے گریز کریں۔
چوں کہ عام فلو اور نوول فلورونا وائرس کے درمیان فرق کرنا کافی مشکل ہوگیا ہے۔ اس لیے بہتر ہے کہ اپنی جان کو خطرے میں ڈالنے کے بہ جائے طبی امداد لیں اور گھر ہی پر بیماری کا خود علاج کرنے کی کوشش کریں۔ دوسرے لوگوں سے ہمیشہ کم از کم 2 میٹر کا فاصلہ برقرار رکھیں، تاکہ کسی بھی وائرل انفیکشن کو پھیلنے سے روکا جا سکے…… چاہے وہ انفلوئنزا ہو یا فلورونا۔
چند احتیاطی تدابیر اپنا کر آپ اپنے آپ کو فلو رونا سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ کیوں کے صحت مند پھیپڑے ہی صحت مند زندگی کی ضمانت ہیں۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔










