ڈاکٹر مخصوص سفید کوٹ کیوں پہنتے ہیں؟

دنیا میں کروڑوں طلبہ کی بچپن سے یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ ڈاکٹر بنیں۔ وہ اُس دن کا خواب دیکھتے ہیں کہ وہ سفید کوٹ پہن سکیں۔
ماسٹر عمر واحد کی دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کیجیے:
https://lafzuna.com/author/master-umar-wahid/
دراصل اس لباس کی اتنی زیادہ اہمیت ہے کہ دنیا کے بیشتر میڈیکل اداروں میں منعقدہ تقاریب کو ’’وائٹ کوٹ سرمنیز‘‘ کہا جاتا ہے۔ یہ وہ موقع ہوتا ہے جب نوجوان طلبہ ڈاکٹر مخصوص سفید کوٹ پہنتے ہیں۔
قارئین! یہ رنگ مخصوص کرنے کی وجہ اور تاریخ بہت دلچسپ ہے۔ ڈاکٹروں میں سفید کوٹ کے استعمال کا رجحان زیادہ پرانا نہیں۔ یہ 19ویں صدی کے آخر میں عام ہوا۔ اس سے پہلے ڈاکٹر عموماً سیاہ رنگ انتخاب کرتے تھے، جس کی وجہ یہ تھی کہ اسے رسمی اور باوقار رنگ خیال کیا جاتا تھا۔ ساتھ یہ بھی خیال کیا جاتا تھا کہ یہ رنگ ڈاکٹروں کی شخصیت سے مطابقت رکھتا ہے۔
19ویں صدی کے آخر میں ڈاکٹروں اور سائنس دانوں کو ہسپتالوں اور طبی مراکز میں صفائی کی اہمیت کا احساس ہوا، جس سے بیکٹیریا کی نشو و نما کی روک تھام اور وبائی امراض کو پھیلنے سے روکنا ممکن تھا۔ چوں کہ سفید رنگ کو عموماً صفائی سے منسلک کیا جاتا ہے۔ لہٰذا ہسپتالوں میں سفید چادروں اور سفید ملبوسات کا استعمال شروع ہوا، تاکہ جراثیم کے خلاف مزاحمت کا اظہار ہوسکے۔
امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن جرنل آف ایتھیکس میں شائع شدہ ایک مضمون کے مطابق سفید رنگ کو سچائی اور شفافیت سے بھی منسلک کیا جاتا ہے، جو ڈاکٹروں کی شخصیت کے لیے اہم اور موزوں ہے۔
پھر سیاہ لباس کی جگہ سفید کوٹ کے استعمال کا عمل بہت تیزی سے مکمل ہوا اور سنہ 1900ء سے قبل ڈاکٹرز سفید کوٹ استعمال کرنے لگے۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے