وکی پیڈیا کے مطابق ظہور نظر (Zahoor Nazar) ترقی پسند شاعر اور صحافی، 7 ستمبر 1981ء کو بہاولپور،پاکستان میں وفات پاگئے۔
اصل نام ملک ظہور نظر تھا۔ 27 جولائی 1923ء کو منٹگمری (ساہیوال)، صوبہ پنجاب (برطانوی ہند) میں پیدا ہوئے۔ الیکٹریشن کے فرائض انجام دیے۔ ٹھیکیداری اورکاشتکاری کی۔ ہوٹل میں نوکری کی۔ مرغیاں پالیں اور مزدوری کی۔ باقاعدہ تعلیم جاری رکھنا ممکن نہ تھا، مگر اپنے طور پر مطالعہ جاری رکھا۔ ہفت روزہ ’’ستلج‘‘اور ’’عدل‘‘ کے مدیر رہے۔ انجمنِ ترقی پسند مصنفین کے سکریٹری بھی رہے۔اُردو کے اہم نظم گو شعرا میں شمار ہوتے ہیں۔ وی شانتا رام کی فلم ’’پڑوسی‘‘کے مقبول گانے ظہورنظر نے ہی لکھے تھے ۔ زندگی کے آخری دنوں میں ریڈیو پاکستان، ملتان اور ریڈیو پاکستان بہاول پور کے لیے ڈرامے لکھے۔ نظموں کا انگریزی، روسی، چینی،ڈچ اور اطالوی زبانوں میں ترجمہ ہوچکا ہے۔
کلام کے مجموعے’’بھیگی پلکیں‘‘، ’’ریزہ ریزہ‘‘ اور ’’زنجیرِ وفا‘‘ کے نام سے اشاعت پذیر ہوئے۔کئی فلموں کے لیے نغمات بھی لکھے جن میں ’’سلمیٰ‘‘، ’’صبح کہیں شام کہیں‘‘ اور ’’پڑوسی‘‘ کے نام شامل ہیں۔