وکی پیڈیا کے مطابق نامور افسانہ و ناول نگار حجاب امتیاز علی19مارچ 1999ء کو لاہور، پاکستان میں وفات پاگئیں۔لاہور میں مومن پورہ کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔
4نومبر 1908ء کو حیدر آباد دکن، ہندوستان کے ایک مقتدر اور مہذب گھرانے میں پیدا ہوئیں۔اپنی رومانی تحریروں کی وجہ سے مشہور و مقبول ہیں۔ والد سید محمد اسماعیل نظام حیدر آباد کے فرسٹ سکریٹری تھے ۔
حجاب نے عربی، فارسی، اردو اور موسیقی کی تعلیم گھر پر ہی پائی۔ والدہ عباسی بیگم بھی اپنے عہد کی معروف ناول نگار تھیں۔ ان کا ناول ’’زہرہ بیگم‘‘ مقبول ہوا اور فلسفیانہ مقالات کا مجموعہ ’’گلِ صحرا‘‘ ان کی قابل قدر یادگار ہے ۔
حجاب نے انگریزی تعلیم کالج میں حاصل کی، جس میں انہیں عبور حاصل تھا۔شادی 1935ء میں ڈراما ’’انارکلی‘‘ کے مصنف امتیاز علی تاج سے ہوئی۔ نکاح سے قبل نام ’’حجاب اسماعیل‘‘ تھا، جو بعد میں ’’حجاب امتیاز علی‘‘ مشہور ہو گیا۔ 1936ء میں ناردن لاہور فلائنگ کلب سے ہوا بازی کی سند حاصل کی، اور برٹش گورنمنٹ کی وہ پہلی خاتون پائلٹ کہلائیں۔ اُسی برس تہذیبِ نسواں میں ان کی ہوا بازی کے متعلق ایک نظم چھپی تھی، جس نے حجاب کو کافی شہرت دی۔
حجاب امتیاز علی کے آخری ناول ’’پاگل خانہ‘‘ کو آدم جی ادبی انعام سے نوازا گیا اور حکومتِ پاکستان نے گراں قدر ادبی خدمات کے اعتراف میں ستارۂ امتیاز سے نوازا۔