وکی پیڈیا کے مطابق الطاف گوہر (Altaf Gauhar) معروف سول سرنٹ، اُردو کے نام ور شاعر اور صحافی، 14 نومبر 2000ء کو اسلام آباد میں انتقال کرگئے۔
17 مارچ، 1923ء کو گوجرانوالہ، صوبہ پنجاب (برطانوی ہند)میں پیدا ہوئے۔ اصل نام راجا الطاف حسین جنجوعہ تھا۔ ااپنی علمی زندگی کا آغاز ریڈیو پاکستان میں ملازمت سے کیا۔ بعد ازاں سول سروسز کا امتحان پاس کر کے پاکستان کی سول بیورو کریسی کے ایک اہم اور فعال رُکن بن گئے۔ ایوب خان کے دورِ حکومت میں سیکریٹری اطلاعات کے عہدے پر فایز ہوئے۔ ایوب خان کے دور کا بدنام زمانہ پریس اینڈ پبلی کیشنز آرڈیننس انھی کے ذہنِ رسا کی اختراع بتایا جاتا ہے۔
1972ء میں روزنامہ ڈان کے مدیر مقرر ہوئے۔ قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کیں۔ ’’تھرڈ ورلڈ فاؤنڈیشن‘‘ کے قیام میں بھی حصہ لیا اور اس ادارے کے جریدے ’’ساؤتھ‘‘ کے مدیر رہے۔
الطاف گوہر کی تصانیف میں ’’تحریرِ چند‘‘، ’’ایوب خان:فوجی راج کے پہلے دس سال‘‘، ’’لکھتے رہے جنوں کی حکایت‘‘ اور اُن کی خود نوشت سوانح عمری ’’گوہر گذشت‘‘ شامل ہیں۔ مولانا ابو الاعلیٰ مودودی کی مشہور تفسیر ’’تفہیم القرآن‘‘ کا انگریزی زبان میں ترجمہ بھی کیا۔