رانا حیات اپنے ایک تحقیقی مقالہ ’’کورونا ویکسین، خوراکوں کے درمیان وقفہ نقصان دہ نہیں‘‘ کے آخری پیرا میں رقم کرتے ہیں: ’’جن لوگوں کو ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، کینسر، دل کی بیماری، گردوں کی بیماری، جگر (لیور کی بیماری)، تھائیرائڈ، امیونوس پریسو جیسی بیماری ہوتی ہے، ان کو ویکسین ضرور لینا چاہیے۔ کیوں کہ ان پر وائرس کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ ایسے لوگوں کو ویکسین لیتے وقت بتانا چاہیے کہ وہ کیا دوائیں لے رہے ہیں۔ تاہم جس شخص کو ویکسین کی پہلی خوراک سے الرجی ہوئی ہو، اسے اس کی دوسری خوراک نہیں لینی چاہیے۔‘‘
’’ایسے لوگ جو بخار، کھانسی، نزلہ، بخار وغیرہ سے دوچار ہیں، وہ اس وقت تک ویکسین نہ لیں جب تک کہ وہ مکمل طور پر ٹھیک نہ ہوجائیں۔ جن لوگوں کے خون کے بہاؤ میں گڑبڑ ہے جیسے کہ جسم میں پلیٹ لیٹس کا کم ہونا یا اگر وہ کوئی ایسی دوا لے رہے ہیں جو خون کو پتلا کرتی ہے، تو انہیں اس بارے میں ویکسین لینے سے پہلے ’’ہیلتھ آفیسر‘‘ کو آگاہ کرنا چاہیے۔‘‘