تحریر: اسد اللہ میر الحسنی
کامل کیلانی مصری مصنف اور ادیب ہیں، جنھیں ’’عربی ادبِ اطفال کا روحِ رواں‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اُنھوں نے بچوں کے لیے کئی شان دار کام پیش کیے، جن کا ترجمہ مختلف زبانوں میں ہوا۔ جیسے ’’چینی‘‘، ’’روسی‘‘، ’’ہسپانوی‘‘، ’’انگریزی‘‘ اور ’’فرانسیسی‘‘۔ اُنھوں نے بچوں کے لیے ریڈیو پر پہلی بار بات کرنے کا اعزاز بھی حاصل کیا، جس نے اُن کی جدت پسندی اور بچوں کی تعلیم و تفریح کے لیے اُن کی لگن کو ظاہر کیا۔
علاوہ ازیں، اُنھوں نے مصر میں بچوں کی لائبریری کی بنیاد رکھی، جو کہ ایک اہم سنگ میل ہے۔
کامل کیلانی ابراہیم کیلانی 20 اکتوبر 1897ء کو قاہرہ کے علاقے القلعۃ میں پیدا ہوئے۔ اُنھوں نے بچپن میں قرآن حفظ کیا۔ 1907ء میں ’’امِ عباس‘‘ ابتدائی اسکول میں داخلہ لیا۔ پھر قاہرہ کے ہائی اسکول میں تعلیم حاصل کی اور ثانوی امتحان پاس کیا۔ تعلیم کے دوران میں کامل کیلانی نے انگریزی ادب کا مطالعہ کیا۔ فرانسیسی زبان سیکھی اور اطالوی زبان کی بنیادیات پر عبور حاصل کیا۔ اُن کی ان کوششوں نے اُن کے ادبی ذوق اور زبانوں کی مہارت میں اہم کردار ادا کیا۔ 1917ء میں اُنھوں نے مصر کی یونیورسٹی میں داخلہ لیا اور انگریزی ادب میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے ساتھ ہی اُنھوں نے ’’جامعہ ازہر‘‘ میں نحو، صرف اور منطق کی تعلیم بھی حاصل کی، جو کہ عربی زبان و ادب کی بنیادیات پر گہری گرفت کی علامت ہے۔
کامل کیلانی نے اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز انگریزی زبان کی تعلیم اور ترجمے کے کام سے کیا، جو اُنھوں نے مختلف اسکولوں میں انجام دیا۔ 1922ء میں اُنھوں نے وزارتِ اوقاف میں ملازمت اختیار کی، جہاں وہ زبان کی اصلاحات کی نگرانی کرتے رہے اور اپنی مہارت کو زبان کی ترقی کے لیے وقف کیا۔
کامل کیلانی کی صحافت میں بھی گہری دلچسپی رہی۔ اُنھوں نے ابتدائی طور پر صحافت میں کام کیا اور ادب و فنون میں اپنی مہارت کو نکھارا۔ اُن کے گھر میں ہفتہ وار محفلیں منعقد ہوتی تھیں، جو کہ ادب و فنون کے حوالے سے ایک اہم پلیٹ فارم تھیں۔ 1918ء میں اُنھوں نے جدید ڈرامے کے کلب کی صدارت سنبھالی، جو کہ ان کی ڈرامائی صلاحیتوں اور ادبی بصیرت کا مظہر تھا۔
1922ء میں اُنھوں نے ’’الرجاء‘‘ اخبار کے مدیر کی حیثیت سے کام کیا اور اس کے بعد 1925ء سے 1932ء تک عربی اَدب کی ایسوسی ایشن کے سکریٹری رہے۔ اُن کے اِس دور میں عربی ادب کی ترقی میں اُن کے کردار کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
1927ء میں اُنھوں نے بچوں کے اَدب کی طرف اپنی توجہ مرکوز کی اور اس میدان میں ایک نمایاں رہنما بن گئے۔ اُن کی پہلی کہانی ’’سند باد بحری‘‘ تھی، جو بچوں کے اَدب میں ایک نیا آغاز تھا۔ اس کے بعد اُنھوں نے بچوں کی کہانیوں کا ایک سلسلہ جاری کیا، جس نے بچوں کے ادب کی دنیا میں ان کے اثر و رسوخ کو مزید مستحکم کیا۔
کامل کیلانی نے بچوں کی کہانیوں میں فصیح عربی کے استعمال پر خاص زور دیا اور خوب صورت بیانیہ اُسلوب کے ذریعے عربی کو بچوں میں پسندیدہ بنانے کی بھرپور کوشش کی۔ اُن کا مقصد تھا کہ عربی زبان کی شستگی اور خوب صورتی بچوں کے دِلوں میں رچ بس جائے اور وہ اس زبان کے ساتھ ایک مضبوط ثقافتی رشتہ قائم کرسکیں۔
کیلانی نے بچوں کی ادب میں دینی اور اخلاقی پہلوؤں کو غیر شعوری انداز میں اُجاگر کیا، جس سے کہانیاں نہ صرف تفریحی، بل کہ تربیتی بھی بن سکیں۔ اُن کی کہانیاں اساطیر، عالمی اَدب اور مقامی اَدب سے متاثر تھیں اور اُنھوں نے ان مواد کو اپنی تخلیقات میں بہترین انداز میں پیش کیا۔ اُنھوں نے مغربی ادب کی بہ جائے فارسی، چینی، ہندی، مغربی اور عربی ادب کے متنوع رنگوں کو اپنے کام میں شامل کیا، جس سے بچوں کے اَدبی تجربات میں وسعت اور تنوع آیا۔
کامل کیلانی نے شاعری میں بھی ایک نمایاں مقام حاصل کیا اور ان کی نظمیں اور اشعار اکثر اُن کی کہانیوں میں شامل ہوتے تھے۔ یہ اشعار بچوں کے لیے فنونِ لطیفہ کے ذوق کو اُبھارتے اور اُن کی علمی آگاہی میں اضافہ کرتے۔
کامل کیلانی کی شاعری نے کہانیوں کو مزید جاذبِ نظر بنایا اور ادب کے جمالیاتی پہلوؤں کو بچوں تک پہنچانے میں مدد فراہم کی۔
کامل کیلانی نے بچوں کے اَدب میں ایک ہزار سے زیادہ کہانیاں لکھیں، جنھوں نے بچوں کی تخلیقی دنیا کو نکھارا اور اُن کے اَدبی ذوق کو جِلا بخشی۔ اُنھوں نے انگریزی سے کچھ کہانیاں ترجمہ کیں، جنھیں ’’غرب کے قصے‘‘ اور ’’منتخب قصے‘‘ کے نام سے شائع کیا گیا۔ ان کے ترجمے بچوں کے ادب میں مختلف ثقافتی اور ادبی تجربات کو شامل کرتے ہیں، جو اُن کی عالمی ادبی فہم کو ظاہر کرتے ہیں۔
کیلانی نے ’’رسالۃ الغفران‘‘ کا انگریزی میں ترجمہ کیا، جس میں جیرالڈ براکنبری نے ان کا ساتھ دیا۔ اس طرح اطالوی زبان سے بھی کچھ قصائد اور کہانیاں ترجمہ کیں، جس سے اُن کی اَدبی مہارت اور ترجمے کی صلاحیت کا پتا چلتا ہے۔
کیلانی کی مشہور کہانیوں میں ’’مصباح علاؤ الدین‘‘، ’’حی بن یقظان‘‘، ’’نوادر جحا‘‘، ’’روبنسن کروزو‘‘، ’’شہر زاد‘‘ اور ’’ہزار راتیں‘‘ شامل ہیں، جنھوں نے بچوں کی کہانیوں کے اَدب میں اپنی مخصوص پہچان قائم کی۔
کیلانی نے بچوں کے ادب کے علاوہ سفرنامہ اور تاریخ پر بھی کام کیا۔ وہ 1959ء میں وفات پا گئے اور اپنے پیچھے ایک عظیم اَدبی ورثہ چھوڑا، جو چھوٹے بڑے سب کے لیے فائدہ مند ہے۔
کامل کیلانی نے بچوں کے اَدب کے علاوہ سفرنامہ اور تاریخ پر بھی کام کیا۔ 1959ء میں وفات پانے کے بعد اُنھوں نے ایک عظیم ادبی ورثہ چھوڑا، جو چھوٹے بڑے سب کے لیے فائدے مند ہے، اور ان کی تخلیقات آج بھی اَدبی دنیا میں اہمیت رکھتی ہیں۔
کامل کیلانی کو اُن کی ادبی خدمات اور بچوں کی ادب میں نمایاں کردار ادا کرنے پر ریاست کی جانب سے تعریفی اسناد دی گئی تھیں، جن کا ذکر اُنھوں نے اپنی تصنیفات کے ابتدائی صفحات پر فخر کے ساتھ کیا۔
کامل کی ادبی کام یابیوں اور تخلیقی کارناموں کی قدر دانی کے طور پر اُن کے نام پر ایک ایوارڈ بھی قائم کیا گیا ہے۔ یہ ایوارڈ خاص طور پر بچوں کے اَدب کے لیے تخلیق کردہ کاموں کو دیا جاتا ہے۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔