سوات پولیس اور سی ٹی ڈی کی مشترکہ کامیاب کارروائی، پولیس چوکی نویکلے بنڑ پر بم دھماکے میں ملوث 3 دہشت گرد گرفتار، گرفتار ملزمان سے اسلحہ، ایمونیشن اور وقوعہ میں استعمال ہونے والے موبائل فون بھی برآمد کرلیے گئے۔ اس حوالے سے ڈی ی پی اُو سوات ڈاکٹر زاہد اللہ نے میڈیا کے نمائندوں کو پریس بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سوات پولیس ہر قسم کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے ہر وقت تیار ہے۔ سوات میں قائم امن کو کسی بھی صورت خراب نہیں ہونے دیں گے۔ بنڑ پولیس چوکی پر حملہ کرنے والے تین ملزمان گرفتار کر لیے گئے ہیں۔ ملزمان سے مزید معلومات حاصل کرکے دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنائیں گے اور عوام کی جان و مال کے تحفظ کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے گا۔
واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈی پی اُو سوات نے مزید کہا کہ 28 اگست 2024ء کو نامعلوم دہشت گردوں نے پولیس چوکی نویکلے بنڑ پر دھماکا خیز مواد (بم) سے حملہ کیا تھا، جس میں ایک پولیس جوان رحمان اللہ شہید، جب کہ دو پولیس جوان شفیع اللہ اور محمد ایاز زخمی ہو ئے تھے۔ وقوعہ کے بعد آرپی او ملاکنڈ محمد علی خان نے ایکشن لیتے ہوئے مجھے ملزمان کو ٹریس کرنے کا ٹاسک سونپا جس کی رو سے تھانہ سی ٹی ڈی میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی۔ پولیس کی ٹیم نے ٹیکنیکل بنیادوں پر تفتیش کرکے سی سی ٹی وی کیمروں اور سی ڈی آر کے ذریعے دہشت گرد ملزمان کو ٹریس کرکے تین دہشت گرد محمد حارث ولد معراج الدین سکنہ حیات آباد نویکلے، برہان اللہ ولد محمد موسیٰ سکنہ سلطان آباد نویکلے اور شہزاد ولد حمید گل سکنہ ذرہ خیل اوڈیگرام سوات کو گرفتار کرلیا، جب کہ دیگر دو ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائی جاری ہے۔ ملزمان کے قبضے سے وقوعہ میں استعمال شدہ موبائل فون، اسلحہ ایمونیشن بھی برآمد کرلی گئی ہیں۔
ڈی پی او سوات زاہداللہ خان نے سوات کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کی گرفتاری، مقامی لوگوں کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں تھی۔ پولیس اور عوامی تعاون کے ذریعے ملزمان تک رسائی ممکن ہوئی، جس پر انھوں نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اپنے ارد گرد کسی بھی مشکوک فرد یا سرگرمی کی اطلاع قریبی پولیس کو وقت پر دیں، تاکہ جرم ہونے سے قبل اس پر قابو پایا جاسکے۔