(خصوصی رپورٹ) ڈائریکٹوریٹ آف آرکیالوجی اینڈ میوزیم حکومت خیبر پختونخوا نے ریاستِ سوات کے آخری والی کی حویلی کو قومی ورثہ قرار دے کر اس پر سیکشن فور لگانے کے لیے ڈپٹی کمشنر سوات کو مراسلہ جاری کر دیا۔
مراسلہ نمبر 1490/CB-1-Acq میں لکھا گیا ہے کہ والیِ سوات نے اپنی پوری زندگی تعلیم، سکولوں، ہسپتالوں اور سڑکوں کی کشادگی، لوگوں کی خوشحالی اور فلاح و بہبود کے لیے گزاری ہے۔ والیِ سوات کی حویلی ایک اہم ورثہ ہے۔ حکومت اس عمارت کے تحفظ میں گہری دلچسپی رکھتی ہے۔ عمارت کو تحفظ دے کر اسے قومی ورثہ قرار دیا جائے گا، جو وادیِ سوات کے ورثہ اور کلچر ٹور ازم کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی۔ 1894ء کے زمین حصول کے ایکٹ کے تحت سیکشن 4 لگا کر موضوعہ عمارت کو سرکاری گزٹ میں شائع کرنے کے لیے اقدام کیے جائیں۔
مراسلہ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ والیِ سوات کے تاریخی گھر کو تحفظ دینے کا مقصد ان کی خدمات کو زندہ رکھنا ہے۔ والیِ سوات کی خدمات کو ہمیشہ زندہ رکھنے کے لیے ان کے گھر کی تزئین و آرائش کی جائے گی۔ سیکشن فور کے بعد والیِ سوات کی تاریخی رہائش گاہ کو تحفظ دے کر قومی ورثہ قرار دیا جائے گا۔