مولانا حسرت موہانی نے جب بھوک ہڑتال کی، تو پولیس انہیں گرفتار کرنے آئی۔ مولانا بھی ایک طبیعت کے لیڈر تھے، انہوں نے کہا: ’’مَیں اپنی گرفتاری میں تم کو کیوں مدد دوں؟ مَیں تو نہیں چلتا، تمہیں غرض ہو، تو لے چلو۔‘‘ چناں چہ چار پولیس والے انہیں اٹھا کر موٹر تک لے گئے۔
مولانا ظفر علی خاں نے اپنے اخبار ’’زمیندار‘‘ میں لکھا: ’’حضرت عیسیٰ علیہ السلام تو ایک گدھے پر چڑھا کرتے تھے، مگر مولانا حسرت موہانی نے بیک وقت چار گدھوں پر سواری کی۔‘‘
(ڈاکٹر علی محمد خان کی کتاب ’’کِشتِ زعفران‘‘ مطبوعہ ’’الفیصل‘‘ پہلی اشاعت فروری 2009ء، صفحہ نمبر91 سے انتخاب)