منقبت عربی زبان کا لفظ ہے جس کے لغوی معنی تعریف، توصیف، صفت و ثنا، خاندانی فضیلت و برتری، ہنر یا بڑائی کے ہیں، منقبت کی جمع "مناقب” ہے۔ اصطلاحِ شعر میں منقبت سے مراد ایسی نظم ہے جس میں صحابہ کرامؓ، اولیائے عظام اور بزرگانِ دین کے اوصاف بیان کیے جائیں۔
قدیم اُردو شاعری کی روایت رہی ہے کہ خدا اور رسولؐ کے بعد صحابہ کرام کی شان و فضیلت اور نیکوکاروں کی سیرت و عظمت کے مضامین بیان کیے جاتے تھے۔ اُردو زبان کے قدیم شعرا میں سب سے مقدم سلطان قلی قطب شاہ کے کلام میں حمد و نعت کے بعد منقبت کا کافی حصہ شامل ہے۔ بعد ازاں سوداؔ اور میرؔ نے تواتر کے ساتھ مذہبی جوش میں لبریز ہوکر منقبت میں متعدد قصائد لکھے ہیں۔ منقبت کے حوالے سے انشااللہ خاں انشاؔ کا نام بھی خاصا اہم ہے، جنھوں نے اس مصنف میں زیادہ زورِ طبع صرف کیا اور خلفائے راشدین کے علاوہ ایک قصیدہ بارہ اماموں کی منقبت میں لکھا:
انشاؔ بس آگے کچھ تو لکھ وصفِ دوازہ امام
خاصہ جنھوں کے چاکراں آتش و باد و آب و خاک
انشاؔ نے ایک بے نقط منقبت بھی لکھی، جس کا مطلع ہے:
ہلاؤ مروحہ آہِ سرد کو ہر گام
کہ دل کو آگ لگا کر ہوا ہوا آرام
منقبت میں نظیرؔ آبادی، میر انیسؔ، مرزا دبیرؔ، مرزا غالبؔ، امیرؔ مینائی، احمد رضا بریلوی، محسنؔ کاکوری اور جعفرؔ بلوچ کے نام شامل ہیں۔ نظیر اکبر آبادی کے کلیات میں حضرت علیؓ کی منقبت، حضرت علیؓ کا معجزہ، مناقبِ شیرِ خدا، مدحِ پنجتن، نظیر روضۂ حضرت سلیم چشتی پر، نذرِ حضرت گرو گنج بخش، گرونانک شاہ وغیرہ شامل ہیں۔ جن کے اقتباس یہاں درج کرنا مشکل ہے۔ البتہ یہاں میرزا غالبؔ کی "فی المنقبت” سے چند شعر درج کیے جاتے ہیں جو حضرت علیؓ کی شان میں لکھے گئے ہیں:
دہر، جُز جلوۂ یکتائی معشوق نہیں
ہم کہاں ہوتے اگر حسن نہ ہوتا خودبیں

مظہرِ فیضِ خدا، جان و دلِ ختمِ رُسُلؐ
قبلہ آلِ نبیؐ، کعبۂ ایجاد یقیں

کس سے ہوسکتی ہے مداحیِ ممدوحِ خدا
کس سے ہوسکتی ہے آرائشِ فردوسِ بریں!
"بانگِ درا” میں شامل علامہ اقبال کی دو نظمیں بہ عنوان "بلالؓ” اور نظم "صدیقؓ” جس کا آخری شعر ہے:
پروانے کو چراغ ہے، بلبل کو پھول بس
صدیقؓ کے لیے ہے خدا کا رسولؐ بس
ایسی مناقب ہیں کو پڑھ کر روحانی سکون مُیسر آتا ہے۔ جعفر بلوچ کے کلام کا کچھ حصہ بھی منقبت کے زمرے میں آتا ہے۔ ان کے مجموعے "برسبیلِ سخن” میں "حضرت ابوبکر صدیقؓ”، "سیدی عمر فاروقِ اعظمؓ”، "جنابِ ذوالنورین”، "باب مدینۃ العلم” اور "یا حسینؓ” کے عنوان سے نظمیں شامل ہیں جو انھوں نے مذہبی جوش و جذبے سے سرشار ہوکر لکھی ہیں۔ ("اصنافِ نظم و نثر” از ڈاکٹر محمد خاں و ڈاکٹر اشفاق احمد ورک، ناشر الفیصل ناشران و تاجرانِ کتب، صفحہ 63-61 سے انتخاب)