میر انیسؔ کی نسبت یہ روایت لکھنؤ میں مشہور ہے کہ ایک مرتبہ مرثیے میں شیریں کی زبانی یہ دعائیہ مصرع کَہ چکے تھے
یا رب! رسولِ پاکؐ کی کھیتی ہری رہے
دوسرے مصرعے کی فکر میں تھے۔ جیسا جی چاہتا تھا، ویسا برجستہ مصرع نہ ہوتا تھا۔ اسی اثنا میں میر نفیسؔ کی والدہ یعنی میر صاحب کی زوجہ تشریف لائیں اور میر صاحب کو فکر میں دیکھ کر پوچھا: ’’کیا سوچ رہے ہو؟‘‘
آپ نے یہ مصرع پڑھا کہ اس کے دوسرے مصرعے کی فکر میں دیر سے ہوں۔ یہ سننا تھا کہ ان کی زباں سے بے ساختہ نکل گیا کہ یہ مصرع لگا دیجیے:
صندل سے مانگ، بچوں سے گودی بھری رہے
میرؔ صاحب نے یہ مصرع فوراً لکھ لیا اور اب شعر یوں ہے:
یا رب! رسولِ پاکؐ کی کھیتی ہری رہے
صندل سے مانگ، بچوں سے گودی بھری رہے
(بحوالہ ’’اُردو ڈائجسٹ‘‘، ماہِ فروری 2023ء، صفحہ نمبر 36)