ملٹی میڈیا اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اس جدید ترین دور میں ریڈیو کی اہمیت آج بھی مسلم ہے۔ یہ جادوئی ڈبہ سائنس کی زبان میں ریڈیو کہلاتا ہے۔ یہ آج سے 116 سال پہلے ایک اٹالین سائنس دان ’’مارکونی‘‘ کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ آج دنیا میں اربوں سامعین ریڈیو کی نشریات سے مستفید اور محظوظ ہو رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس کی اہمیت اور افادیت کے پیشِ نظر ریڈیو کا عالمی دن منانے کا فیصلہ 3 نومبر 2011ء کو یونیسکو کے چھتیسویں اجلاس کے موقع پر کیا گیا، چناں چہ پہلی بار یہ دن 13 فروری 2011ء کو منایا گیا۔ لہٰذا ریڈیو کی اہمیت اور اِفادیت کے پیش نظر ہر سال ساری دنیا میں یہ دن 13 فروری کو منایا جاتا ہے۔ رات کو عالمی نشریاتی ادارے ریڈیو کی تاریخ، کارکردگی، پذیرائی، اہمیت اور اِفادیت پر خصوصی پروگرامز پیش کیے جاتے ہیں۔

مارکونی اپنے ایجاد کردہ آلے کے ساتھ۔ (Photo: New Scientist)

ریڈیو سماجی اور اخلاقی ترقی کا اہم ذریعہ ہے۔ اس سے عموماً علمی، ادبی، مذہبی، تاریخی، اخلاقی، ثقافتی، تجارتی اور جنرل نالج سے متعلق پروگرام نشر ہوتے ہیں جبکہ ملک و قوم کی ترقی میں ریڈیو کی اہمیت مسلم ہے۔ ریڈیو تعلیمی میدان میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ وطنِ عزیز میں چوں کہ خواندگی کی شرح کم ہے، لہٰذا طلبہ اور بالغ حضرات گھر بیٹھے اس کے ذریعے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں جن کی عمدہ مثالیں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور دیگر تعلیمی ادارے ہیں جن کے پروفیسر اور اساتذہ صاحبان ریڈیو کے ذریعے اپنے طلبہ کو لکچر دیتے ہیں۔

ایک زمانہ تھا کہ ریڈیو سماجی بیٹھک کا اہم اور بڑا ذریعہ تھا۔ (Photo: shrihari-nirdude)

ایک زمانہ تھا کہ ریڈیو سماجی بیٹھک کا اہم اور بڑا ذریعہ تھا۔ لوگ سماجی مراکز پر اکٹھے ہوکر ریڈیو کی نشریات نہایت شوق اور انہماک سے سنتے۔ بعض دکانوں، گھروں، حجروں، موٹر کاروں، بسوں خصوصاً ہوٹلوں اور چائے خانوں میں ریڈیو سیٹ موجود ہوتا جس کی نشریات، موسیقی اور دیگر پروگرامز سے سامعین محظوظ ہوتے۔ ایک معلم اور طالب علم کے لیے ریڈیو کی اہمیت اور بھی زیادہ ہے جس سے وہ اپنی زبان دانی، تلفظ اور اصطلاحات کو بہتر کرسکتے ہیں جبکہ ریڈیو سے ہر قسم کے پروفیشنل حضرات سامعین کو اپنی اپنی فیلڈ میں معلومات مہیا ہوسکتی ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق دنیا میں اکاؤن ہزار ریڈیو سٹیشن ہیں اور 2.4 بلین افراد ریڈیو کی نشریات سنتے ہیں اور تخمینہ ہے کہ ریڈیو کے سامعین میں سالانہ اٹھائیس فیصد اضافہ ہورہا ہے۔ (Photo: TheStorypedia)

ایک اندازے کے مطابق دنیا میں اکاؤن ہزار ریڈیو سٹیشن ہیں اور 2.4 بلین افراد ریڈیو کی نشریات سنتے ہیں اور تخمینہ ہے کہ ریڈیو کے سامعین میں سالانہ اٹھائیس فیصد اضافہ ہورہا ہے۔ دنیا کے بیشتر ممالک کے دور دراز، پہاڑی اور صحرائی علاقوں میں لوگ ریڈیو کی نشریات سنتے ہیں۔ وطنِ عزیز میں تو ریڈیو کی اہمیت اور اس کی پذیرائی اور بھی بڑھ گئی ہے۔ کیونکہ یہاں مستقل لوڈشیڈنگ ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ شہری ٹرانسسٹر ہی سے تازہ خبریں اور نشریات سنتے ہیں۔ الغرض جدید ترین میڈیا کے باوجود آج بھی ریڈیو ایک مؤثر میڈیم ہے اور یہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک نشریات پہنچاتا ہے۔

…………………………………………….

لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔