بعض جانداروں اور غیر جانداروں کی بھیڑ کے لیے خاص الفاظ مقرر ہیں، جو اسمِ جمع کی حیثیت رکھتے ہیں: مثلاً
٭ طلبہ کی جماعت
٭ رِندوں کا حلقہ
٭ بھیڑوں کا گلّہ
٭ بکریوں کا ریوڑ
٭ مکھیوں کا جھلڑ
٭ تاروں کاجھُرمٹ یا جھومر
٭ آدمیوں کی بھیڑ
٭ جہازوں کا بیڑا
٭ ہاتھیوں کی ڈار
٭ کبوتروں کی ٹکڑی
٭ بانسوں کا جنگل
٭ درختوں کا جُھنڈ
٭ اناروں کا کنج
٭ بدمعاشوں کی ٹولی
٭ سواروں کا دستہ
٭ انگوروں کا گچھا
٭ ٹڈی دل
٭ کیلوں کی گہل
٭ ریشم کا لچھا
٭ مزدوروں کا جھتا
٭ فوج کا پرّا
٭ روٹیوں کی تھئی
٭ لکڑیوں کا گٹھا
٭ کاغذوں کی گڈّی
٭ خطوں کا طومار
٭ بالوں کا گُچّھا
٭ پانوں کی ڈھولی
٭ کلابتوں کی کُنجی
(کتاب ’’فنِ خطابت‘‘ از شورش کاشمیری، صفحہ نمبر 106، ناشر مطبوعات چٹان)