’’بِیاباں‘‘ (فارسی، اسمِ مذکر) کا تلفظ عام طور پر ’’بَیاباں‘‘ ادا کیا جاتا ہے۔
’’فرہنگِ آصفیہ‘‘، ’’نوراللغات‘‘، ’’جدید اُردو لغت‘‘ اور ’’کلاسکی ادب کی فرہنگ‘‘ کے مطابق دُرست تلفظ ’’بِیاباں‘‘ ہے جب کہ اس کے معنی ’’صحرا‘‘، ’’جنگل‘‘، دشت‘‘، ’’ویرانہ‘‘ وغیرہ کے ہیں۔
نوراللغات میں یہ صراحت بھی درج ہے: ’’دراصل بے آباں تھا۔ الف و نون فاعلیت کا ہے یعنی بے آب و گیاہ، غیر آباد، جنگل۔‘‘
نوراللغات ہی میں ’’بِیاباں‘‘ کے ذیل میں حضرتِ ناسخؔ کا یہ شعر بھی درج ملتا ہے:
یہی دعا ہے خدا سے کہ ہوں بِیاباں مرگ
نہ میرے غم سے ہو پیراہنِ عزیزاں چاک
شعر میں مستعمل مرکب ’’بِیاباں مرگ‘‘ کا مفہوم نوراللغات میں ان الفاظ میں درج ہے: ’’اُس شخص کی نسبت کہتے ہیں جو جنگل میں مرے اور کوئی اس کا پُرسانِ حال نہ ہو۔‘‘