’’اڈّا‘‘ (ہندی، اسمِ مذکر) کا اِملا عموماً ’’اڈّہ‘‘ رقم کیا جاتا ہے۔
’’نوراللغات‘‘، ’’فرہنگِ آصفیہ‘‘، ’’علمی اُردو لغت (متوسط)‘‘، ’’جدید اُردو لغت (طلبہ کے لیے)‘‘ اور ’’جہانگیر اُردو لغت (جدید)‘‘ کے مطابق دُرست اِملا ’’اڈّا‘‘ ہے جب کہ اس کے معنی ’’ملنے کا مقام‘‘، ’’جمع ہونے کی جگہ‘‘، ’’کام کرنے کا ٹھکانا‘‘، ’’کرایے کی گاڑیوں، بسوں ، ٹیکسیوں اور سواریوں وغیرہ کے کھڑے ہونے اور جمع ہونے کی جگہ‘‘، ’’چکلا‘‘ وغیرہ کے ہیں۔
اس طرح رشید حسن خان کی کتاب ’’اُردو کیسے لکھیں؟ (صحیح اِملا)‘‘ کے صفحہ نمبر 99 پر ’’اڈّا‘‘ رقم ہے نہ کہ ’’اڈّہ۔‘‘
یہاں رشید حسن خان کا وضع کردہ قاعدہ یاد رہنا چاہیے کہ تمام ہندی الاصل الفاظ کے آخر میں’’ہائے ہوز‘‘ (ہ) کی جگہ ’’الف‘‘ لکھا جانا چاہیے جیسے ’’دھماکہ‘‘ کی جگہ ’’دھماکا‘‘، ’’پٹاخہ‘‘ کی جگہ ’’پٹاخا‘‘ اور ’’ٹھکانہ’’ کی جگہ ’’ٹھکانا‘‘ لکھنا چاہیے۔
تقریباً سبھی موقر نشریاتی اداروں نے ’’اڈّہ‘‘ اِملا لکھ کر ایک طرح سے اسے رایج کرنے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ یہاں تک کہ ایک موقر آن لائن لغت نے بھی ’’اڈّا‘‘ کی جگہ ’’اڈّہ‘‘ درج کرکے رہی سہی کسر پوری کردی ہے۔