’’اِزالہ‘‘ (اسمِ مذکر) کا تلفظ عام طور پر ’’اَزالہ‘‘ ادا کیا جاتا ہے۔
فرہنگِ آصفیہ، نوراللغات اور علمی اُردو لغت کے مطابق ’’اِزالہ‘‘ ہی درست تلفظ ہے جب کہ اس کے معنی ’’دور کرنا‘‘، ’’زائل کرنا‘‘، ’’ہٹانا‘‘، ’’مٹانا‘‘ وغیرہ کے ہیں۔
فرہنگِ آصفیہ میں ’’اِزالہ‘‘کی تفصیل میں یہ فقرہ بھی درج ہے: ’’پرہیز تو کرتے نہیں، مرض کا اِزالہ کیوں کر ہو۔‘‘
اس حوالہ سے سراج الدین ظفرؔ کا یہ پیارا شعر ملاحظہ ہو:
بیادِ دیدۂ مخمور پر پیالہ کریں
اُٹھو کہ زہر کا پھر زہر سے اِزالہ کریں