عموماً ’’دیکھ بھال‘‘ (ہندی، اسمِ مونث) کا اِملا ’’دیکھ بال‘‘ رقم کیا جاتا ہے۔
’’نور اللغات‘‘، ’’فرہنگِ آصفیہ‘‘، ’’جدید اُردو لغت (طلبہ کے لیے)‘‘، ’’علمی اُردو لغت (متوسط)‘‘، ’’اظہر اللغات (مفصل)‘‘ اور ’’جہانگیر اُردو لغت (جدید)‘‘ کے مطابق صحیح اِملا ’’دیکھ بھال‘‘ ہے جب کہ اس کے معنی ’’تلاش‘‘، ’’جستجو‘‘، ’’گھورا گھوری‘‘ اور ’’کسی چیز کو بہ غور دیکھنا‘‘ کے ہیں۔
صاحبِ آصفیہ نے حضرتِ صباؔ کا ذیل میں درج کیا گیا شعر حوالتاً دیا ہے، ملاحظہ ہو:
حیف! مَیں اُن کا آئنہ نہ ہوا
خوب ہی دیکھ بھال کی ہوتی
صاحبِ نور نہ بھی حضرتِ صباؔ کے محولہ بالا شعر کے نیچے حضرتِ داغؔ کا یہ شعر دیا ہے:
نہ دیکھی نبض نہ پوچھا مزاج بھی تم نے
مریضِ غم کی یونہی دیکھ بھال کرتے ہیں
دیکھ بھال کے حوالے سے حضرتِ جون ایلیاؔ کا یہ شعر بھی کوٹ کرنے لایق ہے:
کون اس گھر کی دیکھ بھال کرے
روز اِک چیز ٹوٹ جاتی ہے