معلوماتِ عامہ کی انگریزی ویب سائٹ "britannica.com” کے مطابق اوم پوری (Om Puri) ہندوستانی آرٹ سینما کے مشہور اداکار، جنھوں نے بہت سی انگریزی فلموں میں بھی کام کیا، 5 جنوری 2017ء کو ان کا انتقال ہوگیا۔
18 اکتوبر 1950ء کو ہریانہ، بھارت میں پیدا ہوئے۔ بچپن انتہائی کس مہ پرسی میں گزارا۔ چھے سال کی عمر میں گزر اوقات کے لیے انبالہ میں چائے کے کھوکھے پہ کام کرتے رہے۔ لوکل تھیٹر میں چھوٹے موٹے رول کرنے شروع کیے۔ اسی دوران میں پنجابی تھیٹر کی ایک مہان ایکٹر اور ڈائریکٹر نیلم مان سنگھ کی نظر پڑی۔ وہ دلی میں نیشنل اسکول آف ڈراما ( این ایس ڈی) لے گئی اور بھارتی تھیٹر کے مہان گرو ابراہیم القاضی کے سامنے پیش کر دیا۔ یوں 1973ء میں این ایس ڈی میں داخلہ ہو گیا۔ اس کلاس میں نصیر الدین شاہ بھی تھے۔ 1976ء سے فلموں میں کام کرنا شروع کیا۔ پہلی فلم ’’گھاسی رام کوتوال‘‘ تھی۔ اس کے بعد 70 سے زائد فلموں، ٹی وی سیریلز اور ڈراموں میں کام کیا۔ ہندی اور دوسری ہندوستانی زبانوں کے علاوہ 7سے زاید انگریزی فلموں میں بھی کام کیا جن میں ’’گاندھی‘‘، ’’سٹی آف جوائے ‘‘، ’’دی پے رول آفیسر‘‘، ’’ہیپی ناؤ‘‘، ’’دی زو کیپر‘‘، ’’گھوسٹ اینڈ ڈارکنس‘‘ وغیرہ شامل ہیں۔ ’’ایسٹ از ایسٹ‘‘، ’’وائٹ ٹیتھ‘‘، اور ’’کنٹربری ٹیل‘‘ جیسے انگریزی ٹی وی سیریلز میں بھی نمایاں اداکار کے طور پر کام کیا۔ پاکستان فلم انڈسٹری سے بھی ان کو لگاو تھا، جس کا ثبوت ان کا فلم ’’ایکٹر ان لا‘‘ میں اہم رول ادا کرنا ہے ۔
اداکار کے طور پر برطانیہ سے ان کا تعلق 1980ء میں فلم ’’جویل ان دی کراؤن‘‘ سے شروع ہوا۔ اس کے علاوہ ’’برادر اِن ٹربل‘‘، ’’مائی سن اے فیناٹک‘‘ اور شیکسپیئر کے ڈرامے ’’کنگ لیئر‘‘ کی نئی شکل میں بھی کام کیا۔ 2004ء میں ملکۂ برطانیہ نے ’’آرڈر آف برٹش ایمپائر‘‘ کے اعزاز سے نوازا۔
بھارت میں پاکستانی اداکاروں کی مخالفت کے ماحول میں ان کا دفاع کیا، جس پر انھیں ان کے اپنے ملک میں تنقید کا سامنا رہا اوردل برداشتہ ہوئے۔