وکی پیڈیا کے مطابق عبدالرؤف خالد (Abdul Rauf Khalid) مشہور پاکستانی اداکار، فلم ساز اور ٹیلی وژن مصنف و ہدایت کار اور مصور، 19 دسمبر 1957ء کو پشاور میں پیدا ہوئے۔
ایک سابق فوجی اور بیوروکریٹ تھے، جنھوں نے اسلامیہ کالج پشاور میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد فلموں اور ٹیلی وِژن ڈراموں میں کام کیا۔ ان کا کیرئیر کچھ یوں تھا: 1989ء میں پی ٹی وی ڈراما ’’مدار‘‘ کو لکھا بھی اور جزوی طور پر ہدایات بھی دیں، جس کی سات اقساط جو منشیات کی اسمگلنگ کا احاطہ کرتی تھی، پاکستان ٹیلی وِژن کارپوریشن (پی ٹی وی) کوئٹہ سینٹرسے چلا۔ 1991ء میں گیسٹ ہاؤس ڈراما سیریز لکھی جو 52 قسطوں پر مشتمل تھی۔ 1994ء میں ’’انگار وادی‘‘ کی ہدایات دیں جو 15 قسطوں کا سیریل تھا۔ اس میں وہ ایک ڈراما نگار ہونے کے علاوہ اداکار اور پروڈیوسر بھی تھے۔ 1998ء میں 27 اقساط پر مشتمل ڈراما سیریل ’’لاگ‘‘ لکھا، ہدایات دیں، خود اداکاری کی اور پروڈیوس بھی کیا۔ 2003ء میں نے اپنی پہلی فلم لاج ریلیز کی، جس کے وہ خود مصنف، ہدایت کار، پروڈیوسر اور اداکار تھے۔ لاج نے خاطر خواہ بزنس نہیں کیا لیکن 12 بولان ایوارڈز، 14 گریجویٹ ایوارڈز، 4 نیشنل فلم ایوارڈز اور لکس اسٹائل ایوارڈ بھی جیتا۔ 2007ء میں اسلام آباد کے شکرپڑیاں، لوک ورثا میں ٹی وی اینڈ فلم ڈائریکشن کا کالج قائم کیا۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کلچرل اسٹڈیز کے چیئرمین بھی رہے۔ 2008ء میں اپنا تیسرا ٹیلی وِژن سیریل ’’مشال‘‘ بنایا، جس کے لیے مصنف، ہدایت کار اور پروڈیوسر کی حیثیت سے خدمات خود انجام دیں ۔
خالد کی پینٹنگز کو ’’ورلڈ فائن آرٹ گیلری، نیو یارک سٹی‘‘ اور یونان کے شہر کریٹ میں واقع ’’اومما آرٹ گیلری‘‘ میں دکھایا گیا ہے۔
24 نومبر 2011ء کو 53 سال کی عمر میں شیخوپورہ کے قریب ٹریفک حادثے میں انتقال کرگئے۔