وکی پیڈیا کے مطابق محمد رفیق تارڑ (Muhammad Rafiq Tarar) سابقہ صدرِ پاکستان، 2 نومبر 1929ء کو پیر کوٹ نزد گکھڑ منڈی، گوجرانوالہ میں پیدا ہوئے۔
تعلق جٹوں کے تارڑ قبیلہ سے تھا۔1955ء میں لاہور ہائیکورٹ میں ایڈوکیٹ کے طور پر پریکٹس شروع کی۔ 1966ء میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اور سیشن جج بنائے گئے۔ 1971ء میں پنجاب لیبر کورٹ، لاہور کے چیئرمین بنے۔ 1974ء میں لاہور ہائی کورٹ بنچ میں شامل ہوئے اور 1980ء میں الیکشن کمیشن کے رکن بنے۔نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے چیئرمین کے طور پر بھی کام کیا۔ سینیٹر بننے کے بعد ایک مقامی اُردو اخبار میں کالم نگاری بھی کی۔6 مارچ 1989ء سے 1991ء تک لاہور ہائیکورٹ کے 28ویں چیف جسٹس رہے۔ بعد ازاں 17 جنوری 1991ء سے یکم نومبر 1994ء تک سپریم کورٹ کے جج رہے۔ 1997ء میں سپریم کورٹ کے جج کے طور پر ریٹائر ہوئے ۔ ریٹائرمنٹ کے بعد 65 سال کی عمر میں نواز شریف کے قانونی مشیر کی حیثیت سے کام شروع کیا اور یوں ان کی سیاست میں آمد ہوئی۔اس کے بعد پاکستان مسلم لیگ نواز کے ٹکٹ پر سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے۔1997ء میں ملک کے صدر بھی بنے۔ سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس سجاد علی شاہ کے بارے میں ایک متنازع انٹرویو دینے کی وجہ سے کاغذات نامزدگی مسترد ہو ئے۔تاہم عدالت سے حکمِ امتناعی حاصل کیا اور یوں صدر پاکستان کا انتخاب لڑنے کے اہل ہونے والے واحد صدر بنے۔صدارتی انتخاب میں اپنے مدِ مقابل سابق وزیرِ دفاع اور پیپلز پارٹی کے رہنما آفتاب شعبان میرانی کو شکست دی اور صدر مملکت بن گئے۔
طویل علالت کے بعد 92 سال کی عمر میں 7 مارچ 2022ء کو لاہور میں وفات پا گئے۔