وکی پیڈیا کے مطابق پاکستان کی مقبول و معروف گلوکارہ نسیم بیگم (Naseem Begum) جو پاکستانی فلموں میں پس پردہ گلوکاری کے لیے جانی جاتی تھیں، 29 ستمبر 1971ء کو اپنے بچے کی پیدائش کے وقت انتقال کرگئیں۔
24 فروری 1936ء کو امرتسر برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئیں۔ 1964ء تک پانچ دفعہ نگار ایوارڈ جیت چکی تھیں۔ دوسری نور جہاں بھی کہلائی جاتی تھیں، مگر جلد ہی اپنا الگ انداز اختیار کیا۔ موسیقی کی تعلیم مشہور غزل گائیک فریدہ خانم کی بڑی بہن مختار بیگم سے حاصل کی۔ پہلا فلمی نغمہ 1956ء کی فلم ’’گڈی گڈا‘‘ میں موسیقار غلام احمد چشتی کی ترتیب دی ہوئی موسیقی پر گایا۔ 1958ء میں موسیقار میاں شہریار، نسیم بیگم کی آواز کی رینج سے بہت متاثر ہوئے اور اپنی فلم بے گناہ (1958ء) میں گانے کا موقع دیا۔ ’’نینوں میں جل بھر آئے‘‘ گا کر راتوں رات شہرت حاصل کر لی۔ یہ گانا 50ء کی دہائی میں بہت مقبول رہا۔
نسیم بیگم نے احمد رشدی کے ساتھ بھی ڈھیر سارے دوگانے گائے۔ ملّی نغمے بھی گائے جن میں ’’اے راہِ حق کے شہیدو، وفا کی تصویرو!‘‘بہت مقبول ہوا۔