وکی پیڈیا کے مطابق اسد محمد خان (Asad Muhammad Khan) پاکستانی افسانہ نگار، مترجم اور شاعر، 26 ستمبر 1932ء کو بھوپال، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔
1950ء میں پاکستان آئے اور کراچی میں رہایش اختیار کرلی۔ یہیں تعلیم مکمل کی۔ افسانہ نگاری، تراجم اور شاعری کے علاوہ ریڈیو اور بعد ازاں ٹیلی وژن کے لیے گیت، ڈرامے اور فیچر لکھے۔
افسانوی دنیا میں اُن کی شہرت پہلے مجموعے ’’کھڑکی بھر آسمان‘‘ سے ہی ہوگئی، حالاں کہ اُس میں 13 افسانوں کے ساتھ 38 نظمیں بھی شامل تھیں، مگر اس مجموعے میں شامل ’’باسودے کی مریم‘‘، ’’مئی دادا‘‘ اور ’’ترلوچن‘‘ ایسے افسانے تھے جنھوں نے اُردو کے یادگار افسانوں میں جگہ حاصل کرلی۔
مذہب کے نام پر منافقت اور استحصال کے مخالف ہیں مگر ایک گہرا مذہبی اور متصوفانہ تجربہ اُس کے تخلیقی وجود میں ایسے رنگ بناتا رہتا ہے جو اشفاق احمد، قدرت اللہ شہاب یا ممتاز مفتی سے یک سر مختلف ہے۔
مشہور تصانیف یہ ہیں: ’’کھڑکی بھر آسمان‘‘ (کہانیاں اور نظمیں)، ’’برجِ خموشاں‘‘ (کہانیاں)، ’’رُکے ہوئے ساون ‘‘(گیت)، ’’غصے کی نئی فصل‘‘ (کہانیاں)، "The Harvest of Anger and Other Stories” (اکیس کہانیوں کا انگریزی ترجمہ)، ’’نربدا اور دوسری کہانیاں‘‘ (کہانیاں)، ’’جو کہانیاں لکھیں‘‘ (کلیات)، ’’تیسرے پہر کی کہانیاں‘‘ (کہانیاں)، ’’ایک ٹکڑا دھوپ کا‘‘ (افسانے)، ’’ٹکڑوں میں کہی گئی کہانیاں‘‘ (افسانے)۔
’’قومی ادبی ایوارڈ‘‘ (اکادمی ادبیات پاکستان)، ’’احمد ندیم قاسمی ایوارڈ برائے فکشن‘‘، ’’مجلس فروغِ اردو ادب انعام، دوہا قطر‘‘، ’’شیخ ایاز ایوارڈ برائے ادب‘‘، ’’تمغائے امتیاز‘‘، ’’تہذیب ایوارڈ‘‘جیسے اعزازات اپنے نام کرچکے ہیں۔