وکی پیڈیا کے مطابق محمود علی (Mehmood Ali) مشہور بھارتی مزاحیہ اداکار، 23 جولائی 2004ء کو پنسلوانیا، امریکہ میں انتقال کرگئے۔
29 ستمبر 1932ء کوبمبئی میں پیدا ہوئے۔ 300 کے قریب فلموں میں کام کیا۔ سنہ 50ء کی دہائی میں ’’ناستک‘‘، ’’جاگرتی‘‘ اور ’’بدنام‘‘ جیسی فلموں میں کام کر کے اپنی فلمی زندگی کا آغاز کیا۔’’فرار‘‘، ’’بندش‘‘، ’’بہو‘‘ اور ’’انسپکٹر‘‘ تک تجرباتی دور سے گزرے۔ 1957ء میں بننے والی فلم ’’پیاسا‘‘ میں گرو دت کے چالاک، دغا باز اور توتا چشم بھائی کا کردار ادا کر کے اپنے فن کا لوہا منوایا۔1959ء میں ’’دھول کا پھول‘‘ کاروباری طور پر بہت کامیاب رہی اور ساتھ ہی محمود کی مارکیٹ ویلو بھی آنے والے کئی برسوں کے لیے مستحکم کرگئی۔جس کردار نے امر کیا، وہ 1968ء کی فلم ’’پڑوسن‘‘ میں میوزک ماسٹر کا کردار تھا۔ کئی فلموں کی ہدایت کاری بھی کی اور بعض فلموں میں گانے بھی گائے ۔ فلم پڑوسن کے لیے ان کا گایا ہوا گانا ’’اک چتر نار‘‘ بہت زیادہ مشہور ہوا۔
محمود کے والد ’’ممتاز علی‘‘ خاموش فلموں میں کام کرتے تھے۔ بہن ’’مینو ممتاز‘‘ ایک ماہر رقاصہ اور اداکارہ تھیں۔ بیوی ’’مدھو‘‘، مینا کماری کی بہن تھیں۔آج کے معروف سنگر ’’لکی علی‘‘ محمود کے بیٹے ہیں۔