وکی پیڈیا کے مطابق مائیک ٹائی سن (Mike Tyson) دنیا کے بہترین باکسروں میں سے ایک، 30 جون 1966ء کو نیو یارک، امریکہ میں پیدا ہوئے۔
’’محمد علی کلے‘‘ کے بعد دنیا کے بہترین باکسر مانے جاتے ہیں۔اگرچہ ان کا ریکارڈ محمد علی سے بھی شان دار رہا۔
20 برس کی عمر میں ورلڈ باکسنگ کونسل، ورلڈ باکسنگ ایسوسی ایشن اور انٹرنیشنل باکسنگ فیڈریشن کا ورلڈ ہیوی ویٹ ٹائٹل جیت کر نیا ریکارڈ قایم کیا۔ اپنے کیریئر کے پہلے 19 مقابلوں میں حریف باکسرز کو ناک آؤٹ کیا اور ان میں سے 12 حریفوں کو پہلے ہی راؤنڈ میں ناک آؤٹ کیا۔ 1986ء میں ’’ٹریور بریبیک‘‘ کو شکست دے کر ڈبلیو بی سی ہیوی ویٹ ٹائٹل جیتا۔ ٹریور کو دوسرے راؤنڈ میں ٹیکنیکل ناک آؤٹ کیا۔ اس کے بعد ’’جیمز سمتھ‘‘ کو ہرا کر ڈبلیو بی اے اور ’’ٹونی ٹکر‘‘ کو شکست دے کر آئی بی ایف ٹائٹل اپنے نام کیا۔ 1988ء میں ’’مائیکل سپنکس‘‘ کو 91 سیکنڈ میں ناک آؤٹ کر کے خود کو دنیا کا بہترین باکسر ثابت کیا۔ اس کے بعد 9 بار ورلڈ ہیوی ویٹ ٹائٹل کا دفاع کیا۔ پورے کیریئر کے دوران 58 مقابلوں میں حصہ لیا۔ ان میں سے 50میں کامیاب رہے جب کہ 6 میں شکست ہوئی اور 2 کا کوئی نتیجہ نہ نکل سکا۔ 44 مقابلوں میں اپنے حریفوں کو ناک آؤٹ کیا۔
بچپن ہی سے شدید جارحانہ رویے کے حامل تھے، اس لیے جونیئر سکول سے نکال دیے گئے۔اپنی تعلیم مکمل نہ کر سکے، تاہم 1989ء میں سنٹرل سٹیٹ یونیورسٹی نے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری عطا کی۔ کیریئر ہمیشہ تنازعات کا شکار رہا۔ ایک لڑکی کے ساتھ زیادتی کے جرم میں 6 سال قید کی سزا ملی۔ اس کے بعد بھی باکسنگ میں حصہ لیتے رہے۔ ایک مقابلے میں مقابل باکسر ’’ہولی فیلڈ‘‘ کا کان چبا ڈالا جس کے باعث ان پر پابندی عاید کر دی گئی۔ 3 شادیاں کیں جن سے ان کے 7 بچے ہوئے ۔ بیویوں نے ان پر گھریلو تشدد کا الزام بھی لگایا۔ منشیات کے استعمال کے باعث بھی جیل گئے۔انہی تنازعات نے کیریئر کو اس عروج پر نہ پہنچنے دیا جس پر وہ پہنچ سکتے تھے ۔ محمد علی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اسلام قبول کیا اور اپنا نام ملک عمر بن عبد العزیز رکھا۔ اگرچہ قبولِ اسلام کے بعد کافی عرصے تک اس کی تعلیمات سے دور ہی رہے، لیکن اب وہ ایک عملی مسلمان کی زندگی گزار رہے ہیں۔