ادب کو زمانی اعتبار سے مجموعی طور پر 3 ادوار میں تقسیم کیا جاتا ہے: مقتدین، متوسطین اور متاخرین۔
مقتدرین: یہ تنقید کی ایک اصطلاح ہے۔ پہلا دور متقدمین کا ہے۔ قدم، قدامت، متقدم یا متقدمین کے الفاظ اِسی خاندان کے افراد ہیں۔ متقدمین کی اصطلاح ادب و شعر کے ان تخلیق کاروں کے لیے استعمال ہوتی ہے جو اولین دور کے اساتذہ تھے، جیسے حاتمؔ، آبروؔ، فائزؔ، آرزوؔ اور یک رنگؔ۔
متوسطین: یہ بھی تنقید کی اصطلاح ہے۔ وسط، اوسط، متوسط اور متوسطین کے الفاظ اس خاندان کے افراد شمار ہوتے ہیں۔ اصطلاح کے طور پر متوسطین کسی زبان کے شعر و ادب کے درمیانے دور کے اساتذۂ فن کو کہا جاتا ہے۔ جیسے میر دردؔ، میر تقی میرؔ، سوداؔ، مظہر علی جانِ جاناںؔ، میر حسنؔ وغیرہ۔
متاخرین: یہ بھی تنقید ہی کی اصطلاح ہے۔ ادب کے آخری دورکے اساتذۂ شعر و ادب کو متاخرین سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ جیسے مومنؔ، غالبؔ، ذوقؔ، حالیؔ، داغؔ وغیرہ۔
(پروفیسر انور جمال کی تصنیف ادبی اصطلاحات مطبوعہ نیشنل بُک فاؤنڈیشن، صفحہ نمبر 155 سے انتخاب)